مسلم لیگ ن آوورسیز افیئرز کے چیف کوآرڈینیٹر بیرسٹر امجد ملک نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف، صدر میاں شہباز شریف اور ن لیگ آوورسیز اور انٹرنیشنل افیئرز کے صدر اسحق ڈار کے نظریے کی عالمی سطح خصوصاََ اوورسیز پاکستانیوں میں ترویج میرا مشن ہے۔
نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے امجد ملک نے کہا کہ ن لیگ پاکستان کی دنیا بھر میں سب سے بڑی تنظیم ہے جس کے سب سے زیادہ چاہنے والے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کوئی رکن اسمبلی بطور وفاقی وزیر بھی نہیں لگایا جاسکا خانہ پوری کے لیے عمران خان نے اپنے دوست ذلفی بخاری کو خانہ پوری کے لیے مشیر لگایا جنہوں نے آوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک آنے کا کام بھی نہیں کیا۔
امجد ملک نے کہا میاں نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں اوورسیز پاکستانیوں کا وفاقی وزیر مقرر کیا، وزیر مملکت عبد الرحمان کانجو کو مقرر کیا، زبیر گل کو اوورسیز کوآرڈینیٹر مقرر کیا، مجھے آوورسیز پاکستانی فاونڈیشن کا چیئرمین مقرر کیا، افضال بھٹی کو کمشنر او پی سی مقرر کیا گیا اور خالد شمیم بٹ کو وائس چیئرمین مقرر کیا گیا تاکہ آوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا حل نکالا جاسکے۔
اُنہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے آوورسیز پاکساتیوں کی بڑی تعداد کو نہ صرف پارلیمنٹ اور سینیٹ میں بھی پہنچایا تاکہ ان کی بھی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہوسکے انہی میں سے دبئی میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کی معروف شخصیت نور الحسن تنویر کو نہ صرف ممبر قومی اسمبلی بنایا گیا بلکہ اوورسیز کا جنرل سیکریٹری بھی مقرر کیا گیا۔
امجد ملک نے کہا کہ مسلم لیگ ن آوورسیز کی تنظیم نوع اسحق ڈار اور میاں نواز شریف کے ویژن کے مطابق جاری ہے اور اب تک بارہ ممالک میں پارٹی کی تنظیم نوع کی جاچکی ہے اور توقع ہے کہ اس سال کے آخر تک بیس اہم ممالک میں پارٹی کی تنظیم نوع مکمل ہوجائے گی جس کے تحت اب ہر ملک میں دھڑے بندیوں کے خاتمے کے لیے کام کررہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں دو سال کے لیے صدر مقرر کیا جائے گا اور پرفارمنس کی بنیاد پر اگلی بار ان کی تجدید ہوگی یا تبدیلی ہوگی ہر ملک میں موجود پارٹی ارکان پارٹی اور ملک کے مفاد میں خدمات انجام دیں گے میاں نواز شریف اور اسحق ڈار کے سامنے سب کی پرفارمنس رکھی جائے گی مقصد صرف یہ ہے کہ مستقبل میں بیرون ملک مقیم پاکستانی پارٹی کے لیے اور پاکستان کے لیے خدمات انجام دیں سکیں اور پارٹی بھی آوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو سمجھ سکے اور وقت آنے پر ان کے حل کےلیے کام کرسکے۔