• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ اسکینڈل ہے، اکبر ایس بابر

حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رکن اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس ایک میگا فنڈنگ اسکینڈل ہے، یہ افراد استعفیٰ دیں، ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

اکبر ایس بابر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ عمران خان کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز نہیں وزیر اعظم رہنے کا، سات سال سے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس چل رہا ہے،  اسٹیٹ بینک سے پی ٹی آئی کا ریکارڈ اسکروٹنی کمیٹی کے پاس آیا، اسٹیٹ بینک ریکارڈ پہلے ہم سے خفیہ رکھا گیا، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی نے جواب دینے میں ڈھائی ماہ لگا دیئے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ مارچ 15 کو پی ٹی آئی نے جواب الیکشن کمیشن کو جمع کرایا، پی ٹی آئی نے کہا کہ اکبر ایس بابر کو ہمارا جواب نہ دیا جائے،   اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر پی ٹی آئی نے جواب دینے میں ڈھائی ماہ لگا دیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  پی ٹی آئی نے اسٹیٹ بینک کے ذریعے آئے 11 اکاونٹس سے اظہار لاتعلقی کی، پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ 11 اکاونٹ جو اسٹیٹ بینک سے آئے ہیں وہ نامعلوم ہیں۔

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ 11 اکاؤنٹس غیرقانونی انداز سے کھولے گئے، 23 ملین روپے رقم ان اکاؤنٹس میں تھی، یہ اکاؤنٹس کن لوگوں نے کھولے؟ یہ اکاونٹس اسد قیصر، شاہ فرمان نے کھولے، یہ اکاونٹس احسن رشید، محمود رشید، سیما ضیاء، جہانگیر رحمٰن نے کھولے۔

اکبر ایس بابر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا یہ اکاونٹس نعیم الحق مرحوم ، ظفر الحق نے کھولے، ان لوگوں نےجو اکاؤنٹس کھولے ان سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی ظاہر کر دی ہے،  پی ٹی آئی نےکہا ان اکاونٹس میں جو پیسہ، آیا پی ٹی آئی اس کی جوابدہ نہیں،  پی ٹی آئی قیادت نے یہ جواب جمع کرا کے اپنی لیڈر شپ پر فرد جرم عائد کر دیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ان افراد کو نوٹس جاری کرے، ان سے جواب طلبی ہونی چاہیے، اسد قیصر، شاہ فرمان، عمران اسماعیل پر پارٹی نے الزام لگایا ہے۔

قومی خبریں سے مزید