سندھ ہائیکورٹ نے پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر اعلیٰ سندھ عمران اسماعیل کیخلاف توہین عدالت کی دائر متفرق درخواست واپس لینے پر خارج کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے پی پی ایم این اے جام عبدالکریم کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان طالب الدین بھی پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے جام کریم کا نام پی این آئی ایل میں شامل کر دیا ہے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے دلائل سننے سے انکار کردیا اور ریمارکس دیئے کہ جب کچھ ہوا ہی نہیں ہے تو ہم کیسے توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیں؟
سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ اس درخواست میں ہم نوٹس جاری نہیں کریں گے، حفاظتی ضمانت منظور کی، اگر گرفتاری ہوئی تو توہین عدالت کی درخواست دائر کریں۔
عدالت نے کہاکہ درخواست گزار کو واپس آنے دیں، عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوتا تو دیکھیں گے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سلمان صاحب اگر کوئی مسئلہ ہے تو نئی درخواست دائر کریں۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبد الکریم نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر اعلیٰ سندھ عمران اسماعیل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
ایم این اے جام عبدالکریم نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں 25 مارچ کو حفاظتی ضمانت حاصل کی۔
وکیل درخواست گزار جام عبد الکریم کا درخواست میں کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا چاہتے ہیں،ضمانت کےباوجود گرفتاری کا اعلان کرکے عدالتی احکامات کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے جام کریم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے خط لکھا ہے۔
ایم این اے جام عبدالکریم کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے شیخ رشید، عمران اسماعیل کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرائع کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ جام عبدالکریم نے پاکستان واپسی کی ٹکٹ بک کروالی ہے۔
ذرائع کا بتانا تھا کہ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے سے قبل جام عبدالکریم 29 مارچ کی صبح غیر ملکی ایئر لائن ای کے612 سے اسلام آباد پہنچیں گے۔