• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی وزیرستان: انتخابات سے پہلے دھاندلی کی کوشش

شمالی وزیرستان میں آج ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں مبینہ دھاندلی کا انکشاف ہوا ہے۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام کے علاقے طوری میں انتخابات سے پہلے دھاندلی کی مبینہ کوشش کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کیے گئے متعلقہ ڈی آر او نے واقعے کی تحقیقات کاحکم دے دیا اور شفاف انتخاب کی یقین دہانی کرائی ہے۔

دھاندلی کے حوالے سے تحصیل چیئرمین کے آزاد امیدوار محسن فراز نے اپنے ویڈیو بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے امیدوار شیر باز خان مبینہ جعلی پولنگ کے عملے کے ذریعے پری پول ریگنگ کرنا چاہتے ہیں۔

آزاد امیدوار محسن فراز کا کہنا ہے کہ جعلی پولنگ عملہ پی ٹی آئی امیدوار کے لے بکسوں میں ووٹ ڈال رہا تھا۔

محسن فراز کے حمایتیوں نے 2 خواتین کو پولیس کے حوالے بھی کیا ہے۔

ڈی پی او عقیق حسین نے صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پری پول ریگنگ کی شکایت ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور واقعے کی چھان بین کی جا رہی ہے۔


دوسری جانب ڈی آر او شاہد علی خان نے ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پریزائیڈنگ آفیسر کے مطابق پہلے سے تعینات اسٹاف نے انہیں اب تک رپورٹ نہیں کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ریزرو اسٹاف سے فی میل اسٹاف دیا گیا تو پرانے اسٹاف ممبر پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

ڈی آر او شاہد علی خان کے مطابق مخالف امیدوار کے حامی ریزرو اسٹاف سے ملنے والی خواتین پولنگ کے عملے کو جعلی اسٹاف قرار دیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے اور پولنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کو خالی ڈبے دکھائے جائیں گے۔

مبینہ جعلی پولنگ ایجنٹ خاتون نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ انہیں بنوں کرم ان ہوٹل میں ٹریننگ دی گئی تھی اور انہیں پی ٹی آئی کے امید وار ولی اللّٰہ وزیر نے یہاں پہنچایا تھا۔

پی ٹی آئی کے امید وار ولی اللّٰہ وزیر کا کہنا ہے کہ یہ خواتین ان کی پولنگ ایجنٹس ہیں جنہیں پولنگ کے حوالے سے تربیت دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید