صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم عمران خان کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کی ہے۔
اس سے قبل آج ہی وزیرِ اعظم عمران خان نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز بھیجی تھی۔
انہوں نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ باہر سے پلان کی گئی تحریکِ عدم اعتماد کو اسپیکر نے مسترد کر دیا ہے، قوم کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں، قوم اس طرح کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے بتایا کہ صدر کو اسمبلیاں توڑنے کی ایڈوائز دے دی ہے، قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔
اس سے پہلے قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کر دی۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متحدہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو آئین کے خلاف قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد لائے، میں بطور ڈپٹی اسپیکر رولنگ دیتا ہوں کہ وزیرِ اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مسترد کی جاتی ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔
آج قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، اس سے پہلے یہ اجلاس ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا۔
دوسری جانب تحریکِ عدم اعتماد مسترد کیے جانے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں دھرنا دے دیا۔
اپوزیشن اراکین نے اس موقع پر خوب شور شرابا کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔