• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خان صاحب اگر سچے ہیں تو باہر نکلیں، سامنے آکر بات کریں، علیم خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کے رہنما علیم خان نے وزیراعظم عمران خان کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ان پر غداری کا الزام لگانے والے خان صاحب اگر سچے ہیں تو باہر نکلیں، سامنے آکر بات کریں، وعدہ کرتے ہیں وہ جھوٹے ہوئے تو خود کو گولی مارلیں گے، ورنہ خان صاحب آپ ہمت کریں۔

 لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ  پرویز الہٰی کو ڈاکو کہنے والے خان صاحب آج کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے سارے ووٹ اسے دیدیں، پہلے پرویز الہٰی کو گالیاں دیں اور اب وہ نیا پاکستان بنائیں گے۔

علیم خان کا کہنا ہے کہ اگر عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانا تھا تو مجھے نیب بھجوانے کی کیا ضرورت تھی، ایم پی اے بننے کے بعد ایسا کیا کردیا تھا کہ نیب سے نوٹس آگیا۔

انہوں نے کہا کہ جلسے جلوسوں میں کوشش کی عمران خان کا ساتھ دیں، میں نے عمران خان سمیت کسی پر احسان نہیں کیا۔

علیم خان نے کہا کہ جتنا ساتھ میں نے عمران خان کا دیا ہے اس سے آدھا بھی کسی نے دیا ہے تو اس کا نام بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے183 ارکان میں سےآپ کو کوئی ایک بندہ پسند آیا، آپ جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے اسے کہتےہیں 183ووٹ ڈال دو، ہم تو غدار بن گئے، چیمہ اور سالک کو بھی کہو غدار ہیں، پیسے لے لیے ہیں، علیم خان پر الزام لگاؤ تو سہی کہ اس نے پیسے لے لیے ہیں۔

علیم خان نے کہا کہ سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ کو غدار کہو، بولیاں لگ رہی ہیں، مونس الہٰی پیسے بانٹ رہا ہے،  پہلے پرویز الہٰی کو گالیاں دیں اور اب وہ نیا پاکستان بنائیں گے، پانچ سیٹوں کے لیے سمجھوتہ کرنا تھا کیا یہ نیا پاکستان تھا؟

علیم خان نے کہا کہ مجھےکہتے ہیں میں امریکیوں سے ملتا ہوں، میں آپ کے ساتھ ان سے ملا تھا،  آپ اپوزیشن میں سفیروں سے ملتے تھے تو کیاغدار تھے؟

انہوں نے کہا کہ  عدم اعتماد کے بعد اسمبلیاں نہیں توڑ سکتے، آئین یہ ہی کہتا ہے،  عثمان بزدار کی ایک  ایک کرپشن آپ کو بتائی گئی، آپ کو کوئی شرم نہیں آئی کہ اپنے مخلص ساتھی کو جیل میں ڈال دیا، جہانگیر ترین کی بیٹیوں پر پرچے کروا دیے، جو آپ کے ساتھ ہے وہ محب وطن،  دوسرے غدار ہیں، آپ کیا ملک کے مامے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم پی اے بننے کے اگلے 15 دن میں چار بار نیب کے دفتر بلایا گیا، 26 جولائی سے پہلے تو میں نے کبھی نیب کا دفتر بھی نہیں دیکھا تھا، فروری میں نیب نے مجھے دوبارہ بلایا اور وہاں ہی بٹھا لیا گیا۔

 عبدالعلیم خان نے کہا کہ بہت ساری باتیں ایسی تھیں جو چاہتا تھا قوم کے سامنے رکھوں، 2011 میں عمران خان اور میاں محمود الرشید نے کہا جلسہ آپ نے آرگنائز کرنا ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد کے الیکشن کے لیے بھی ہم نے فنڈ ریزنگ کی۔

علیم خان نے کہا کہ 2018 تک تمام جلسے جلوسوں کے لیے ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا، میں نےکسی پر احسان نہیں کیا، میں نےاپنے ملک کی ترقی کے لیےکیا، میرا کاروبار تھا، حکومت کے سامنے کھڑے ہونا آسان نہیں ہوتا، 126 دن کے دھرنے میں دن رات وہاں موجود رہا، جب میں سنتا ہوں علیم خان نے پی ٹی آئی سے غداری کی تو افسوس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں 3، 3 کروڑ روپے میں ڈپٹی کمشنرز لگائے جارہے تھے، خان صاحب فرح کا کیا کردار تھا؟  فرح بی بی نے بہت رشوت لی، میرے ذرائع نے بتایا ہے وہ بھاگ گئی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید