پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سپریم کورٹ سے ایک مرتبہ پھر لیٹرگیٹ کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔
بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ خط کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے، کمیشن بنے کہ خط صحیح تھا یا نہیں تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ امریکی سفارتخانے میں منحرف ہونے والے ارکان کی ملاقاتوں کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ استعفے دینے والے جلد ہی واپس آئیں گے، کوئی سیاسی جماعت اس وقت ن لیگ کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، پیپلز پارٹی اہم عہدے مانگ رہی ہے، میٹھا میٹھا ہپ ہپ ہے، کوئی سیاسی جماعت اب ان کی کابینہ میں آنے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناظم جوکھیو کیس میں ملوث ایم این اے کو کیسے ضمانت دی گئی، شہباز شریف کیس کی تفتیش کرنے والے کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ایک سیاسی بحران کا سامنا ہے، واحد حل نئے الیکشن ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ کہ 9 اپریل کے متعلق تردید کی، تحریک انصاف کی پالیسی واضح ہے کہ فوج کے لیے احترام ہے اور یہ برقرار رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 123 حلقوں میں اگر الیکشن کمیشن انتخابات کرواسکتا ہے تو پھر وہ عام انتخابات بھی کروانے کو تیار ہے۔