• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑی عزت سے پوچھتا ہوں کہ کیا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟ عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ رات 12 بجے عدالتیں کھلنے کی بات میرے دل میں رہے گی، سپریم کورٹ کو کم سے کم اس مراسلے کی تحقیقات کروانی چاہیے تھی، عزت ماب ججز، جب کھلی منڈی لگی تھی، کیا آپ کو ایکشن نہیں لینا چاہیے تھا؟ میں بڑی عزت سے پوچھتا ہوں کہ کیا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟

کراچی کے جلسے میں عمران خان نے ایک مرتبہ پھر عدلیہ سے سوالات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کیا جرم کیا تھا کہ رات کے 12 بجے عدالتیں کھول دیں؟ میں تو واحد سیاست دان ہوں جسے سپریم کورٹ نے صادق اور امین کہا۔

عمران خان نے کہا کہ میں آج اہم مسئلے پر بات کرنے آیا ہوں، وہ مسئلہ آپ کے مستقبل کا ہے، تحریک انصاف کا نہیں ہے بلکہ پاکستان کے مستقبل کا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کے خلاف بہت بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سازش ہوئی، میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، نہ اینٹی امریکا ہوں، نہ اینٹی بھارت، نہ اینٹی یورپ ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ دوستی سب سے چاہتا ہوں اور غلامی کسی کی نہیں چاہتا، میں دنیا میں انسانیت کے ساتھ ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگوں نے کہا میری جان کو خطرہ ہے، میری جان سے زیادہ پاکستان کو خطرہ ہے، میری جان ضروری نہیں، ملک کی آزادی ضروری ہے، پاکستان کے خلاف سازش، پاکستان کو غلام رکھنے کی سازش ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک میر جعفر کو پاکستان کے اوپر مسلط کر دیا گیا ہے، میرجعفر غدار تھا جس نے انگریزوں کے ساتھ مل کر غداری کی، میر جعفر کی غداری کی وجہ سے بنگال انگریزوں کے پاس چلا گیا، سازش کے تحت ایک میرجعفر کو ہم پر مسلط کیا گیا، میر جعفر جوتے پالش کرنے کا ماہر ہے، میر جعفر کو آتے ہی ڈو مور کا حکم ملا، پاکستان کا میر جعفر ہر جگہ سوٹ ٹائی پہن کر گھومتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ تین چار ماہ پہلے امریکیوں نے ہمارے لوگوں سے ملنا شروع کیا، ہمارے منحرف لوگوں سے بھی امریکی سفارت کاروں نے ملنا شروع کردیا تھا، امریکا میں ہمارے سفیر کی امریکی اہل کار سے ملاقات ہوتی ہے، ڈونلڈ لو نے ہمارے سفیر کو دھمکی دی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ  ڈونلڈ لو نے کہا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو پاکستان کو معاف کر دیا جائے گا، 22 کروڑ لوگوں کی قوم کو دھمکی دی گئی، ایک منتخب وزیر اعظم کو دھمکی دی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ میں سازش کے خلاف نکلنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، اگر یہ سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی وزیراعظم امریکی دھمکی کے سامنے کھڑا نہیں ہوگا، جنرل مشرف نے کتاب میں لکھا کہ امریکا نے دھمکی دی کہ ہم آپ کو پتھر کے دور میں پہنچا دیں گے، ایک دھمکی آئی اور چاروں شانے چت ہوگیا، قبائلی علاقوں کو اجاڑ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 400 ڈرون حملے امریکا نے کیے، شادیوں پر، مدرسوں پر، بچوں پر ڈرون حملے کیے، مجھ سے امریکا کو کیا گلہ ہے، میں نے امریکا کا کیا بگاڑا ہے؟ میں نے امریکا کی جنگ میں شرکت سے انکار کردیا، میں نے امریکا کو ایبسلوٹلی ناٹ کہا، ملک کا وزیراعظم، ملک کے باپ کی جگہ ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پھر ہمارے 20 ارکان کے ضمیر جاگ گئے، 20، 25 کروڑ جیبوں میں ڈال لیے، ہمارے اتحادی بھی ہمیں چھوڑ گئے، پاکستانیوں بتاؤ یہ سازش تھی یا نہیں؟

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر عدم اعتماد ملتوی کردیتے ہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے ہاتھ پیر باندھ دیتا ہے، میں نے کیا جرم کیا تھا جو رات 12 بجے عدالتیں کھولیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی اپنے کھلاڑیوں کو شرمندہ نہیں کروایا، میں نے آج تک پاکستان کا قانون نہیں توڑا، میں واحد سیاست دان ہوں، جسے سپریم کورٹ نے صادق امین کہا، مجھے پہلے سے پتہ چل گیا کہ میچ فکس ہو چکا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ رات 12 بجے عدالتیں کھلنے کی بات میرے دل میں رہے گی، سپریم کورٹ کو کم سے کم اس مراسلے کی تحقیقات کروانی چاہیے تھی، عزت ماب ججز، جب کھلی منڈی لگی تھی، کیا آپ کو ایکشن نہیں لینا چاہیے تھا؟ میں بڑی عزت سے پوچھتا ہوں کہ کیا سپریم کورٹ کو از خود نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟

انہوں نے کہا کہ شاید ہی کبھی کسی وزیر اعظم کو وہ عزت ملی جو مجھے امریکا میں ملی، میں سب سیاست دانوں سے زیادہ امریکی اور یورپیوں کو جانتا ہوں، امریکی، یورپی بوٹ پالش کرنے والوں کی عزت نہیں کرتے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنرل مشرف نے امریکا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، کونڈا لیزا رائس نے لکھا کہ ہم نے بے نظیر اور مشرف کو اکھٹا کیا، تب زرداری اور نواز شریف کو مشرف نے این آر او دیا، سارا وقت اپوزیشن نے این آر او کے لیے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کے اوپر چالیس ارب روپے کرپشن کے مقدمات ہیں، اگر شہباز شریف مغربی ملک میں ہوتا تو اس کو چپڑاسی بھی نہ رکھ سکتے، اس سے زیادہ توہین کیا ہوسکتی ہے کہ ضمانت پر رہا ایک شخص کو وزیراعظم بنا دیا۔

عمران خان نے کہا کہ ضمانت پر ایک ڈاکو کو وزیراعظم بنا دیا گیا، یہ ڈاکو باپ بیٹا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بن گئے ، چور بڑے آرام سے استعمال ہوتے ہیں، اس لیے ان کو ملک کا سربراہ بنایا جاتا ہے، وہ پہلے سے ہی سگنل دے رہا ہے، بیگرز آر ناٹ چوزرز، شہباز شریف غلامی تم کرو گے، یہ قوم نہیں کرے گی۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جنہوں نے ان کی چوری پکڑی اب ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہوگی، آئندہ سب لوگ طاقت ور کے خلاف کارروائی سے ڈریں گے، پاکستانیوں دیکھ لو سارے چور واپس آگئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ساری سازش کا ماسٹر مائنڈ لندن میں بیٹھا ہے، جھوٹ بول کر یہ ماسٹر مائنڈ لندن بھاگ گیا، اب وہ جھوٹا پاکستان آنے کی تیاری کر رہا ہے، ساری قوم دیکھ رہی ہے اںصاف کا نظام کیا کرے گا؟ ، میں عدلیہ، نیب سے پوچھتا ہوں کہ اب آپ کیا کریں گے؟ ساری قوم کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چوروں کو مسلط کرنے سے کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، امریکا اس لیے ناراض ہوا کہ ہم نے کہا کہ ہم جنگ میں نہیں امن میں آپ کے ساتھ ہیں، امریکا اس لیے ناراض ہوا کہ روس ہمیں سستے داموں گندم اور تیل دے رہا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے سامنے صرف دو راستے ہیں، ایک طرف کلمے کا راستہ ہے، ہم امریکا سے دوستی کریں گے، لیکن امریکا کی غلامی نہیں کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ آپ نیوٹرل نہیں ہوسکتے، اللّٰہ کا حکم ہے، چوروں، ڈاکووں کے خلاف جہاد کا اللّٰہ نے حکم دیا ہے، آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ میں آدھا تیتر، آدھا بٹیر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مراسلے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں الیکشن چاہیے، یہ ملک جمہوریت پسند ہے، اگر لوگوں کو میر جعفر پسند ہے تو الیکشن میں جیت جاؤ، یہ فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کو میچ سے باہر کرنے کی کوشش کریں گے، میں چاہتا ہوں کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی کا فنڈنگ کیس ایک ساتھ سنا جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ شریف مافیا ہر جگہ اپنے امپائر کھڑے کریں گے، الیکشن کمیشن میں لوگ بھریں گے، شریف مافیا نیب میں ہمارے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گا، شریف مافیا الیکشن جیتنے کے لیے دھاندلی کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر ہمیں دیوار سے لگایا تو ملک، ملک نہیں آپ کو نقصان پہنچے گا، ہم نے ٹکراؤ کی سیاست نہیں کرنی، عوام کچھ ایسا نہ کرے کہ تحریک کا نقصان ہو، عوام پاکستان کے لیے باہر نکلے ہیں، آپ کا شکریہ، میں کی بورڈ واریئرز کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی اس امپورٹڈ حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید