امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق فیصلے کو جمہوریت کی مضبوطی کی جانب بڑا قدم قرار دیا ہے۔
لاہور سے جاری بیان میں سراج الحق نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ قوم کی امیدوں کا مرکز بن گئی، ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے آئین اور قانون کی بالادستی قائم کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ لوٹاکریسی کلچر کےخاتمے سے ہی قوم کا جمہوریت پر اعتماد بحال ہوگا، سیاسی جماعتیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کریں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پاکستان 75 برسوں سے سسک رہا ہے، 2 فیصد اشرافیہ نے اسے کھوکھلا کردیا، سیاسی جماعتوں میں خاندانی اجارہ داریاں اور ون مین ڈکٹیٹرشپ قائم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی اور موجودہ حکمرانوں نے کشمیر پر بھارت کے سامنے پسپائی اختیار کی۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ قوم اورجماعت اسلامی کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑی ہے، جس حکمران نے بھی کشمیریوں کےخون سے غداری کی وہ عبرت کا نشان بنے گا۔