سپریم کورٹ میں آرڈر کے دوران تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وکلاء کی دخل اندازی پر عدالت نے ریمارکس دیے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے پی ٹی آئی وکلا سے مسکراتے ہوئے مکالمہ کیا اور کہا کہ آپ کی پوری بات ہم کررہے ہیں، ڈونٹ وری۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ تمام معاملات کو غیر جانبداری سے دیکھ رہی ہے،خواہش ہے کہ سیاسی خلفشار میں عوام متاثر نہ ہوں۔
سپریم کورٹ کے جج نے یہ بھی کہا کہ ریاست سخت رویہ نہ اپنائے، اس سے حالات خراب ہو رہے ہیں، دونوں طرف سے بیانات دیتے وقت شائستگی اختیار کی جائے۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔