• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کی پھر سپریم کورٹ سے تحفظ کی اپیل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے تحفظ کی اپیل کی اور کہا کہ پُرامن احتجاج کے تحفظ کے لئے سپریم کورٹ رولنگ دے۔

پشاور میں وکلاء کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ سازش کے تحت گرایا گیا۔ ملک بچانے کو جہاد سمجھیں، یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ہمیں رولنگ دے، بتائیں کس وجہ سے ہمیں روکا گیا، مجھےلوگوں کو تاریخ دینی ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب ہم آئیں گے تو بتائیں کیا سپریم کورٹ ایسے غیر جمہوری اقدام کی اجازت دے گا؟ عدالت عظمیٰ ہمیں تحفظ دیتا ہے تو یہ ایک اور ہماری اسٹریٹجی ہے۔

اُن کا کہنا تھاکہ اگر سپریم کورٹ ہمیں تحفظ نہیں دیتا تو میری دوسری اسٹریٹجی ہوگی، اسٹریٹجی وہ ہوگی کہ یہ جوبھی رکاوٹیں کھڑی کریں گےہم پلان کرکےجائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ ڈی چوک پراس لیے دھرنا نہیں دیا کہ انہوں نے جیسی بربریت کی لوگو ں کوغصہ تھا، مجھے خوف تھا کہ یہ معاملہ انتشار کی طرف جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس سے جو انہوں نے کرایا اس سے پولیس کے خلاف نفرت بڑھے گی، میں تقسیم اور انتشار نہیں چاہتا تھا اس لیے فیصلہ کیا اس سے آگے گیا تو ملک میں تباہی مچے گی۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت گرانے کے خلاف پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسی پبلک نہیں نکلی، جیسے ہمارے حق میں نکلی، سازش کرنے والے خود دنگ رہ گئے کہ یہ لوگ کیسے ہمارے حق میں نکلے۔

پی ٹی آئی سربراہ نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا دوستی سب سے کریں گے، امن میں آپ کا ساتھ دیں گے، جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں کیوں دوں امریکا کو اڈے؟ جب ہم ان کے ساتھ تھے، ہم نے اپنے 80 ہزار لوگ شہید کروائے تو واشنگٹن نے ہمارا شکریہ ادا نہیں بلکہ افغانستان کی ناکامی کا ملبہ بھی ہم پر ڈال دیا۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہے، انہوں نے کبھی کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کی، کسی سے خراب تعلقات نہیں چاہتے، لیکن کبھی کسی کی غلامی نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان پیسے کے غلاموں نے کبھی ڈرون حملوں کے خلاف بات نہیں کی، ان کو اسی لیے واپس لایا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ لوگ سازش کر کے اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں اور لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں، ان کو سمجھ نہیں آ رہی ہے اب کیا کریں۔

اُن کا کہنا تھ اکہ ان لوگوں کے خلاف مدینے میں نعرے لگ گئے ،ہم لوگ اُس دن شب دعا منارہے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اس سے زیادہ اللّٰہ کی کیا لعنت ہوگی کہ آپ کے خلاف مدینہ میں نعرے لگ گئے، جس کی ایف آئی آر ہمارے خلاف کٹوا دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو بچانے کےلیے وکلاء کا بہت اہم کردار ہے، باہر دنیا میں جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات ہیں، پاکستان میں پہلی دفعہ جمہوری حکومت کو ہٹایا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں پچھلی ساری حکومتیں کرپشن کے باعث گرائی گئیں، ماضی میں ملک میں ہمیشہ حکمرانوں نے کرپشن کی ہے، ہماری حکومت کو کرپشن پر نہیں ہٹایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ لو نے کہا تھا اگر عمران خان کو ہٹایا گیا تو معاف کریں گے، جب ہماری حکومت ہٹائی گئی تو کہیں بھی مٹھائی تقسیم نہیں کی گئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کہا تھا سب سےدوستی کریں گے، لیکن جنگ میں آپ کیساتھ نہیں ہوں گے، میں بار بار کہتا تھا کہ امریکا کی جنگ ہماری نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ کیا بھارت اپنےملک میں کسی کو ڈرون اٹیک کرنے کی اجازت دے سکتا ہے، ہمارا بڑا دہشت گرد الطاف حسین آج لندن میں بیٹھا ہوا ہے، کیا برطانیہ اُس پر ہمارا ڈرون حملہ برداشت کرے گا؟

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ہمارے ملک میں ڈرون حملے کیے گئے، غلامی کا نقصان یہ ہےکہ عوام کے لیے فیصلے نہیں کیے جاتے۔

اُن کا کہنا تھاکہ بلکہ کسی کو خوش کرنے کے لیے فیصلے کیے جاتے ہیں، میں اکیلا ملک میں ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کرتا رہا۔

عمران خان نے کہا کہ سازش کرکے لوگوں کو ہم پر بٹھایا گیا جن کو عوام ماننے کےلیے تیار نہیں، یہاں زرداری اور شریف جیسے خاندان منی لانڈرنگ کرکے پیسہ باہر بھیج رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف مقصود چپڑاسی کے پاس 4 ارب روپے تھے، سارے غریب ممالک میں نوازشریف اور زرداری جیسے چور بیٹھےہوئے ہیں، یہ جو بیٹھے ہیں رولز آف لاء کی دھجیاں اڑائیں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے وہ آنسو گیس شیل استعمال کیے جو دہشتگردوں پر کیےجاتے ہیں، کس قانون کے تحت ہمیں روکا گیا، پوچھتا ہوں کیا ہم نے انتشار پھیلایا تھا؟

اُن کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے سپریم کورٹ نے اسٹینڈ لینا ہے، میں انتشار نہیں چاہتا تھا، ہم منصوبہ بندی اور تیاری کے ساتھ اب جائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سب سے پہلے سپریم کورٹ نے اسٹینڈ لینا ہے، میں انتشار نہیں چاہتا تھا، ہم منصوبہ بندی اور تیاری کے ساتھ اب جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں پر سود دینا تھا، اوورسیز پاکستانیوں نے پیسہ بھیج کر ہماری مدد کی، ہمارے دورحکومت میں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا میں پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہے،جنہوں نےاپنے لوگوں اورمعیشت کو بچایا۔

قومی خبریں سے مزید