پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ملیکہ بخاری کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوران رانا ثناء اللّٰہ اور مریم نواز کی قیادت میں خواتین پر ظلم کیا گیا، جس پر ملک کے آئینی ادارے خاموش رہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملیکہ بخاری نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل کسی بھی شہری کو فریڈم آف موومنٹ کا حق دیتا ہے، کیا پی ٹی آئی کی خواتین کی عزت باقی خواتین کے برابر نہیں ہے؟
ملیکہ بخاری نے کہا کہ باعث شرم ہے سابق ایم این ایز اور شہریوں کے خلاف یہ ہوا، پکڑ دھکڑ بند کی جائیں عدالت کا بھی یہ ہی فیصلہ تھا، عدالت میں ایک درخواست دائر کرنے جارہے ہیں، کیا ہمیں احتجاج کا حق نہیں ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اداروں اور عوام میں ایک مضبوط رشتہ ہے اس رات جو ہوا اس میں خلش آئی۔
ملیکہ بخاری نے کہا کہ ن لیگ کی ورکرز بھی یاد رکھیں انہوں نے شادیانے بجائے، انہوں نے یہ روایت قائم کی ہے ان کے ساتھ بھی یہ ہوسکتا ہے، اگر آپ انتشار کی طرف جائیں گے تو ہم بھی آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کو خواتین پر ظلم کرنے کے لیے اکٹھا کیا گیا، اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج سے پہلے آئی جی کو بھی تبدیل کیا گیا، قانونی طریقے سے ہر ظلم کا جواب دیں گے۔