چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے استفسار کیا ہے کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے؟
بنی گالہ اسلام آباد میں وکلاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، ہماری اصل توہین یہ ہے کہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونی تھی، الیکشن کمیشن حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ مجھے وکلا کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، جمہوریت میں پُر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، ملکی تاریخ میں کبھی ایسی مہنگائی نہیں دیکھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں مراسلہ پڑا ہے، باہر سے سازش کرکے حکومت گرائی گئی، نیشنل سیکیورٹی کونسل نے کہا کہ مداخلت ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ بڑے ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کیا گیا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ملزم قاضی بن جائے، سازش کے تحت انہیں مسلط کیا گیا، ہم نے ان کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ آئین کی دھجیاں اڑارہی ہے، قانون کی حکمرانی وکلا اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ بھارت میں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی ہوئی، حکومت اس معاملے پر سخت پوزیشن لے، حکمران بھارت سے دوستی اور بزنس ختم کریں اور توہین کے معاملے پر اسٹینڈ لے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں کامیابی کے لیے ن لیگ نے دھاندلی کا منصوبہ بنایا ہے، یہ حکمران جیسے ہی عوام میں جائیں گے چور اور غدار کے نعرے سنیں گے۔