آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آج یورپین دارالحکومت برسلز میں یورپین پارلیمنٹ کے ارکان مائیکل گاہلر ایم ای پی اور بیری اینڈریو ایم ای پی سے ملاقات کی۔
برسلز کے اپنے 2 روزہ دورے کے پہلے روز ہونے والی ان ملاقاتوں میں آزاد کشمیر کے صدر نے دونوں ممبران کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ممبران پارلیمنٹ سے کشمیری رہنما یاسین ملک سمیت سیاسی اسیران آزادی کے ساتھ گزرے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ یورپین پارلیمنٹ ان اسیران کی رہائی اور ان پر مقدمات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
ان ملاقاتوں کے بعد یورپین پارلیمنٹ میں جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ یہاں یورپین پارلیمنٹ میں آنے والے ہر شخص کا فرض ہے کہ وہ ممبران یورپین پارلیمنٹ کو مقبوضہ کشمیر کے بارے میں بھارت کے مکروہ عزائم کے بارے میں مسلسل آگاہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ یورپین دارالحکومت برسلز دنیا کا دوسرا بڑا طاقتور ترین مرکز ہے اور اس میں موجود یورپین پارلیمنٹ کی اپنی اہمیت ہے۔ اسی لیے میں نے ممبران پارلیمنٹ کو آگاہ کیا کہ انڈیا مقبوضہ کشمیر میں مسلم ڈیموگرافی تبدیل کررہا ہے۔
صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اپنے آپ کو ایک بڑی جمہوریت کہتا ہے لیکن موجودہ قیادت کے ہاتھوں وہاں مسلمان، سکھ، عیسائی اور دلتوں سمیت کوئی اقلیت محفوظ نہیں۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ وہ 15 تاریخ کو ہاؤس آف کامنز میں ممبران کی ایک بڑی تعداد سے مخاطب ہوکر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وہاں ہونے والے مظالم ان تک پہنچائیں گے۔