• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مراسلے میں براہ راست دھمکی دی گئی تھی، اسد عمر

فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں شیریں مزاری اور میں موجود تھے، مراسلے میں براہ راست دھمکی دی گئی تھی۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور شیریں مزاری نے پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہ دھمکی دی گئی تھی کہ عدم اعتماد ناکام ہو گئی تو پاکستان تنہائی کا شکار ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مراسلے میں بیرونی مداخلت کے الفاظ استعمال ہوئے، عمران خان آج دوبارہ چیف جسٹس کو خط لکھیں گے کہ تحقیقات کے لیے کمیشن بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیسے سفارت کار منحرف اراکین سے ملاقاتیں کرتے ہیں، کس طرح پیسہ آرہا تھا ہمیں سب پتہ تھا، اب بھی یہ مطالبہ ہے کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، بتایا جائے کہ سازش اگر تھی تو کون لوگ ملوث تھے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ لیڈر شپ کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ انہوں نے دفاع کرنا ہے، صدر مملکت نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا، قوم کا یہ حق بنتا ہے کہ ان کو حقیقت کا علم ہو، جمہوریت اور آئین میں عدالتوں کی عزت کرنا پڑتی ہے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ عمران خان نے جب سے ایبسلوٹلی ناٹ کہا، تب سے سازش ہونے لگی، پی ٹی آئی چیئرمین سب کو اعتماد میں لے کر روس گئے تھے، یہ بھی خط میں سب سے پہلے لکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لسٹ بنا رہے ہیں کہ امریکی سفیر کس کس سے ملے، راجہ ریاض سے سفیر کس لیے ملے؟ کیا خارجہ امور پر گفتگو کرنا تھی؟ یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا، امریکا کا اسٹائل ہے اس طرح کرنا، اگر انویسٹی گیشن نہیں ہوگی تو معاملہ ختم نہیں ہوگا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب میں اس وقت انارکی ہے، ملک کی معیشت ترقی کررہی تھی تو ایسا کیوں ہوا؟، سپریم کورٹ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنائے تاکہ اس سازش میں ملوث لوگوں کے نام سامنے آ جائیں۔

قومی خبریں سے مزید