پاکستان نے قرض پروگرام کا حجم 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر 8 ارب ڈالر کرنے کی درخواست کردی۔
پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرض کی مدت بھی ایک سال بڑھانے کی درخواست کردی۔
ذرائع وزارتِ خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے اتفاق کے مطابق بجٹ کا حجم تقریباً 10 ہزار ارب روپے ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان چاہتا ہے پروگرام سال 2023 کی بجائے 2024 تک چلے۔
اس سے قبل وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے بجٹ اور مالیاتی اقدامات پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی سے گفتگو میں وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مالیاتی اہداف کے تعین پر بات ہو رہی ہے، جس پر جلد اتفاق کر لیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات ہوئے مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے قرض کی رقم بڑھنے اور بیل آؤٹ پیکیج میں ایک سال کی توسیع کا امکان ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اب تک اس سلسلے میں رضا مندی ظاہر نہیں کی لیکن ہم پُرامید ہیں کہ یہ فیصلہ ہو جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں ہمیں کسی رکاوٹ کا اندیشہ نہیں ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امید ہے کہ ابتدائی طور پر مجموعی معاشی صورتِ حال اور مالیاتی اہداف پر اتفاقِ رائے ہو جائے گا، باضابطہ معاہدہ اس کے بعد کیا جائے گا۔