• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابر غوری کا ریمانڈ، وکیل نے سوالات اٹھادیے

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری کے وکیل نے ان کے ریمانڈ پر سوالات اٹھادیے۔

اس حوالے سے بابر غوری کے وکیل بیرسٹر شبیر شاہ نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ایسے کیس میں 7 دن کا ریمانڈ دیا گیا جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بابر غوری کو جس کیس میں گرفتار کیا گیا وہ قانونی طور پر مردہ کیس ہے، اس کیس کے اکثر ملزمان بری ہو چکے ہیں۔

بیرسٹر شبیر شاہ نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار الحسن اور رضا ہارون بھی اس کیس میں شامل تھے جو بری ہوچکے ہیں۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ طویل ریمانڈ دینے سے قبل بابر غوری اور ان کے وکلاء کا موقف نہیں سنا گیا، بابر غوری کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔

بیرسٹر شبیر شاہ کا کہنا تھا کہ ادویات فراہم نہیں کی جارہیں نہ ہی اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت ہے، ان حالات میں تمام توقعات اعلیٰ عدلیہ سے ہی وابستہ ہیں کہ انصاف فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب بابر خان غوری کو کئی سال بعد وطن واپس لوٹتے ہی کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا تھا، وہ گزشتہ 7 سال سے مختلف کیسز میں مطلوب تھے۔

بابر خان غوری 4 جولائی کی رات پونے 10 بجے امارات ایئرلائن کی پرواز ای کے 602 سے کراچی پہنچے تھے۔

امیگریشن کے مراحل طے کر کے وہ جیسے ہی ایئرپورٹ سے باہر آئے تو انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید