بھارت بلاشبہ ایک مکار دشمن ہے۔ اس کی اسی ذہنیت اور سوچ کی وجہ سے کوئی پڑوسی ملک اس کے شرسے محفوظ نہیں ۔بھارت اس خطے میں امن کا کھلا دشمن ہے۔
نیپال ہو، بنگلہ دیش ،یا چین ،ہر پڑوسی کے خلاف سازشیں کرنا بھارت کی مکارانہ سوچ کی کھلی عکاس ہیں۔ لیکن بھارت ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف ہر سطح پر اور ہر قسم کی شیطانی اور مکارانہ کی سازشیں کرتا رہا ہے۔ یعنی کہ ہر وہ کوشش اور سازش کرتا رہاہے جس سے پاکستان کو نقصان پہنچے۔
حال ہی میں ایف اے ٹی ایف کے معاملہ میں بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ لیکن اس کی یہ کوشش بھی ناکام ہوئی۔
الغرض بھارت پاکستان کے خلاف مقامی و بین الاقوامی سطح پر کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے بھارت کو ہر جگہ اورہر قسم کی سازشوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لیکن پھر بھی بھارت جیسے نامراد دشمن کو عقل اور نہ ہی شرمندگی کااحساس ہوتا ہے۔
بھارت اپنے اندرونی مسائل سے اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بھی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ اور سازش کرنے کی کوششوں میں رہتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت ایک ناکام ،معاشی اور انتظامی سطح پر لرزتی ہوئی ریاست ہے۔
بھارتی عوام مہنگائی اور بے روزگاری کا شکار ہیں۔ غربت میں اضافہ ہو رہا ہے۔لوگ حکومت کے خلاف ہیں۔ معیشت ڈانواںڈول ہے۔ بھارت کی کئی ریاستیں علیحدگی کے لئے متحرک ہیں۔
خالصتان تحریک کامیابی کے بالکل قریب ہے۔ تامل ناڈو میں عملاً بھارتی حکومت کی رٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔ بھارت کے تقریباً چالیس بینک دہشت گردی کیلئے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ ایٹم بم بنانے کیلئے اہم جز یورینیم کی کھلے عام خریدو فروخت کے واقعات پوری دنیا کو معلوم ہیں۔
رہائش کی عدم فراہمی کی وجہ سے کئی لوگ فٹ پاتھوں پر اور جھگیوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ اور وہیں پر بچے پیدا ہو کر جوان بھی ہو جاتے ہیں۔ بھارت میں فحاشی عام ہے۔ غربت کے ہاتھوں جوان عورتیں اور لڑکیاں سر عام اپنی عزتیں فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ پینے کے پانی اور بجلی کی عدم دستیابی کے علاوہ عام لوگ صحت اور تعلیم کی سہولیات سے محروم ہیں۔ کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
آئے روز عوام حکومت کے خلاف اور اپنے مطالبات کے حق میں سڑکوں پر ہوتے ہیں تو بجائے ملک کے اندرونی بنیادی مسائل اور معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کرنے کے بھارت پڑوسی ممالک تو کیا اپنے عوام کے خلاف بھی سازش کرنے سے گریز نہیں کرتا۔
مسلمانوں کے خلاف سرکاری سطح پر سازش کرنے اور ملک میں اپنی دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس کے ذریعے ہندو مسلم فسادات کرانے کا مقصد نہ صرف ہندو توا کو فروغ دینا ہے بلکہ اپنے عوام کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانا بھی ہے ۔ سرکار بوقت ضرورت اس طرح کی چالیں چلتی رہتی ہے۔ ایسے دشمن سے پاکستان کیا خیر کی امید رکھ سکتا ہے۔
بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ترجمانوں کے حالیہ گستاخانہ بیانات اور اس کے ردِعمل میں بھارتی مسلمانوں کے جذبات کو کچلنے کے اقدامات بھی بھارت کے اپنے ہی عوام کے خلاف سازش کا سلسلہ تو ہیں ہی لیکن ملک کی دیگر اقلیتیں بشمول مسیحی اور دلت وغیرہ بھی سرکاری سازشوں سے محفوظ نہیں ہیں۔
دلت کمیونٹی پر ظلم، صحافیوں کے قلم اور منہ بند کرنے، گرجا گھروں کی بے حرمتی حتیٰ کہ مقدس کتاب بائبل کو جلانے اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر دنیا بالخصوص امریکہ اور یورپ کی خاموشی اور بے حسی بڑی عجیب اور حیرت انگیز ہے۔ بھارت اپنے اندرونی مسائل کو حل کرنے کی بجائے سازش کے تحت ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی روش آج بھی قائم رکھے ہوئے ہے۔
بھارت نے حال ہی میں 33صفحات پر مبنی ایک جھوٹا اور نام نہاد ڈوزیئر جاری کیا تھا، جس میں حسبِ عادت پاکستان پر سرحد پار سے دہشت گردی کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا جو خود بھارت کیلئے باعث شرم ہے بلکہ بھارت تو اپنے اندرونی مسائل کا الزام بھی پاکستان پر ڈالنے کی شرمناک کوششوں سے نہیں چوکتا۔
حتیٰ کہ گزشتہ دنوں بھارتی شہر اودھے پور میں مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے ایک گستاخ ہندو درزی کے قتل کا ذمہ دار بھی پاکستان کو ٹھہرانے کی نہایت بھونڈی کوشش کی گئی تھی جو خود بھارت سرکار کی سازش تھی۔ اور اس قتل کے پس منظر سے ساری دنیا واقف ہے۔
بھارت کی طرف سے تیار کردہ اس لغو، بے بنیاد، نام نہاد اور جھوٹے ڈوزیئر میں الزامات تو ہیں لیکن ثبوت کا نام و نشان بھی نہیں ہے۔ اس لئے اس کو من گھڑت کہانی ہی کہنا مناسب ہے۔
ایک اچھے پڑوسی اور پاکستانی کی حیثیت سے بھارت کو مشورہ ہے کہ وہ اپنے عوام ،ملک اور معیشت کی بہتری پر توجہ دے۔ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر مظالم بند کر دے اور مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت اور آزادی دے۔ مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ختم کر دے اور بھارتی اور کشمیری مسلمانوں کو جینے کا حق دے۔
گرفتار کشمیری رہنمائوں اور نوجوانوں کو رہا کر دے اور صحافیوں کا گلا گھوٹنے کے بجائے ان کو رائے کے اظہار کا حق دے اور یہی بھارت کیلئے بہتر ہے۔ پاکستان کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کردے اوراچھے پڑوسی ہونے کا ثبوت دے۔ظلم، جبر اور سازشیں زیادہ دیر نہیں چلتیں، نتیجہ بربادی ہی ہوتا ہے۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس
ایپ رائےدیں00923004647998)