وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران نیازی سیاسی شکست کو عدلیہ کے ذریعے بچانا چاہتا ہے، وہ سیاسی جنگ کے لیے عدلیہ کے وقار کو روندنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مطالبہ کر چکی ہیں کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں، فل کورٹ سماعت ہوگی تو کوئی تنازع پیدا نہیں ہوگا، سپریم کورٹ کے فیصلوں سے پہلے ہی ملک کو سیاسی طور پر عدم استحکام کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین اور عدلیہ کی تاریخ میں اہم مرحلہ ہے، عدلیہ کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے، وہ کمزور ہو جائے تو انتشار پھیلتا ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم سب نے جھوٹے مقدموں کا سامنا کیا، رو دھو کے ہمیں ضمانتیں ملیں، پی ٹی آئی کے کسی فرد پر مقدمے بنے تو 24 گھنٹے میں ضمانت ہو جاتی ہے، قانون کا اطلاق مسلم لیگ ن پر ہوتا ہے پی ٹی آئی پر نہیں، پی ٹی آئی کے کسی فرد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے تو 24 گھنٹے میں نکل جاتا ہے، عمران خان عدلیہ کو گالیاں دیں تو کسی کو نوٹس نہیں جاری ہوتا، عثمان بزدار 7 مہینے تک عدالت کو جوتی کی نوک پر رکھتے رہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان نے کونسی سلیمانی ٹوپی پہن رکھی ہے، جو قانون ہم پر لگتا ہے عمران خان پر کیوں نہیں لگتا، پی ٹی آئی عدلیہ کے کندھے پر سیاسی جنگ لڑتی ہے، ہم پاکستان کی عدلیہ کا وقار بچانا چاہتے ہیں۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ ملک کی معیشت کو ہم بحالی کی جانب لے جارہے ہیں، اگر سیاسی عدم استحکام رہا تو ملکی معیشت دلدل میں پھنس جائے گی، پی ڈی ایم نے اداروں کے غیر جانبداری کا مقدمہ لڑا ہے، ہم سپریم کورٹ سے جنگ نہیں کر رہے بلکہ سپریم کورٹ کا دفاع کر رہے ہیں۔
احسن اقبال کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک نائب قاصد کو برطرف کیا جاتا ہے تو اسے بھی اپیل کا حق ہوتا ہے۔