• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر فل کورٹ نہ بنایا گیا تو عدلیہ کے فیصلےکو مسترد کرتے ہیں، فضل الرحمان

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے ہمارے مطالبے پر غور کرنے کے بجائے اسے مسترد کردیا ہے، اگر فل کورٹ نہیں بنایا گیا تو عدلیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے فل بینچ بنانے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد حکومتی اتحاد کے قائدین نے وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کوئی ادارہ مداخلت نہیں کرے، پنجاب کے کیس کے سلسلے میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عدالت میں ہمارے وکلا نے بینچ کو آئین کے مطابق مشورہ دیا، بد قسمتی سے عدلیہ نے غیر جانبداری سے ہمارے مطالبے پر غور کرنے کے بجائے اسے مسترد کر دیا، اس بینچ کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومتی اتحاد نے فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا، جب ایک ادارے سے متعلق فیصلہ دیا جا رہا ہے تو عدلیہ کے بھی پورے ادارے کو بیٹھنا چاہیے تھا، پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ فل بینچ مطالبے کا مقصد یہ تھا کہ عدلیہ سے متعلق کوئی تنازع پیدا نہ ہو، مطالبے کا مقصد یہ تھا کہ سب فریقین کے لیے یہ فیصلہ حتمی ہو گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ حمزہ کے حق میں ڈالے گئے 20 ووٹ نہیں گنے گئے، اس سے متعلق نظرثانی کی درخواستیں سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اب امتحان سپریم کورٹ کا ہے، ہم نے کہا تھا فیصلہ فل کورٹ کا ہوگا تو پورا پاکستان قبول کرے گا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اسامہ قادری نے کہا کہ فل بینچ تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ عوام فیصلے کو قبول کر سکیں، ایم کیو ایم عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے فیصلے کی تائید کرتی ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) اسرار ترین نے کہا کہ فل بینچ کی تشکیل کا مطالبہ کوئی نا حق مطالبہ نہیں ہے، فل بینچ میں زیادہ ججز مشاورت سے بہتر فیصلہ دے سکتے ہیں۔

اسلم بھوتانی نے کہا کہ فل کورٹ بینچ کی تشکیل کا بالکل جائز مطالبہ کیا گیا تھا، پاکستان کو نقصان سب کا ہوگا، ہم ملک میں استحکام چاہتے ہیں۔

عبداللّٰہ ننگیال نے کہا کہ تمام جماعتوں کی جانب سے فل بینچ کی تشکیل کا متفقہ مطالبہ کیا گیا، عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید