پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوگئی۔
ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا، جس کے مطابق دوست مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں 186 ووٹ ڈالے گئے۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے قبل خالی بیلٹ باکس ایوان میں دکھائے گئے، اس کے بعد تحریک پرووٹنگ کا آغاز ہوا تھا۔
اسپیکر کے انتخاب کے بعد اجلاس آدھے گھنٹے کے لیے ملتوی کیا گیا تھا۔
تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے تک جمع ہوں گے، ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس اتوار دوپہر 1 بجے ہوگا۔
تحریک انصاف کی جانب سے واثق قیوم ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار نامزد جبکہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کے امیدوار کا نام ابھی سامنے نہیں آیا۔
بعد ازاں اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس اتوار دوپہر ایک بجے تک ملتوی کردیا۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر کارروائی شروع ہوئی تو نو منتخب اسپیکر سبطین خان نے وجوہات بیان کیں۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے سیکریٹری اسمبلی عنایت اللّٰہ نے طریقہ کار کا اعلان کیا۔
دوست محمد مزاری کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ کے آغاز سے پہلے خالی بیلٹ باکس ایوان میں دکھائے گئے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے سبطین خان 185 ووٹ لے کر اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، ان کے حریف ن لیگی امیدوار سیف الملوک کھوکھر نے 175 ووٹ لیے۔
اس دوران ایوان میں 364 ووٹ کاسٹ ہوئے، 4 مسترد ہوئے، جن میں سے ایک پی ٹی آئی اور 3 اپوزیشن ارکان کے تھے۔