پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کےخلاف ریفرنس واپس لے لیا۔
ریفرنس رجسٹرار آفس پہنچنے کے فوری بعد ہی واپس لیا گیا، ریفرنس میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ تبدیل ہونے کے نکات شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ مزید قانونی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے ریفرنس واپس لیا گیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس واپس لینے پر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ریفرنس کو روکا ہے، مزید شواہد ساتھ لگا رہے ہیں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا تھا، ریفرنس بابر اعوان کے ذریعے بھجوایا گیا تھا۔
ریفرنس میں پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر جان بوجھ کر بد انتظامی کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ آئینی ذمے داریاں احسن طریقے سے ادا نہیں کر رہے، انہیں ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
ریفرنس کے مطابق گزشتہ ماہ پی ڈی ایم کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر چیف الیکشن کمیشن پر ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔
پی ٹی آئی کے ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا کہ ملاقات کے چند روز کے بعد ہی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا تھا۔