وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ شہباز گل کو ٹی وی پر گفتگو کے دوران روکا نہیں گیا، کل عدالت میں تمام ثبوت پیش کریں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ ایک نجی چینل کے ساتھ مل کر باقاعدہ سازش کی گئی، جس میں کئی کردار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کر کے شہباز گل کو قانون کے مطابق گرفتار کیا ہے، عمران خان ان کے اغوا کا الزام سراسر غلط ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سازشی بیانیے کا اسکرپٹ عمران خان کی زیر صدارت ایک میٹنگ میں بنایا گیا، جس میں شیخ رشید موجود نہیں تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہباز گل اور فواد چوہدری کے ذریعے سازشی بیانیے کو آگے بڑھایا جانا تھا، سازش کے کرداروں کی حقیقت مزید تحقیقات کے بعد سامنے آئے گی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ ٹی وی چینل پر طے شدہ پروگرام کے مطابق شہباز گل کو ٹیلیفون پر لیا گیا، جہاں پی ٹی آئی رہنما نے لکھا ہوا پورا بیانیہ پڑھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل کی گفتگو کے دوران خاص طور پر رینکس کو پکارا گیا، انہیں مخاطب کرکے کہا گیا کہ آپ کا ضمیر ہے، آپ جانور نہیں ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ادارے کے رینکس اینڈ فائل میں بغاوت کی کوشش کی گئی، ادارے کے لوگوں کو کہا گیا کہ وہ اپنے اپنے سینئرز کا حکم نہ مانیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ فوج میں بغاوت کی پی ٹی آئی کی اس کوشش کے دوران نجی ٹی وی نے شہباز گل کی گفتگو کو روکا تک نہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ مقدمہ ایک مجسٹریٹ کی طرف سے درج کروایا گیا ہے، مقدمے میں 505، 120، 120 بی، 153، 153 اے، 124 اے، 131 اور 121 شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے خلاف ریاست کی مدعیت میں درج شکایت پر کارروائی کی گئی، انہیں قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا، پوچھتا ہوں یہ اغوا کیسے ہوسکتا ہے؟
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے شہباز گل کی گاڑی سے کوئی 15 کلو یا 24 کلو ہیروئن برآمد نہیں کی، چاہتے تو کرسکتے تھے لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ شیخ رشید چلے ہوئے کارتوس ہیں، حکومت کا ان کی گرفتاری کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان اور فواد چوہدری کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ شہباز گل نے نجی چینل پر بیان دیا ہے، بیان کی حد تک مزید انکوائری کی ضرورت نہیں، اس کے پیچھے کون کون ہے، اس کی انکوائری ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری سمجھدار آدمی ہے، ذمے داری لگنے کے باوجود وہ اس معاملے میں آگے نہیں آئے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سانحہ لسبیلہ کے دوران پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر بکواس کی، ثابت ہوگیا ہے کہ اس سوشل میڈیا مہم کے پیچھے یہی لوگ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے پنجاب حکومت کے کسی پروٹوکول کی ضرورت نہیں، اسلام آباد میں پنجاب پولیس کے آنے کی بات کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کے دوران ملک بھر میں کہیں بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے تمام صوبائی حکومتوں سے بیٹھ کر سیکیورٹی انتظامات پر بات کی، اس دوران انٹیلی جنس اداروں اور سیکیورٹی فورسز نے بھرپور اقدامات کیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یکم سے 9 ویں محرم تک 6 ہزار سے زائد مجالس کا انعقاد ہوا، رینجرز کے 16 ہزار 150 جوانوں نے خدمات سرانجام دیں۔