پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اسلام آباد سمیت خاتون مجسٹریٹ کو اپنے خطاب میں دھمکی دے دی۔
اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی اسلام آباد تم کو نہیں چھوڑیں گے، خطاب میں پی ٹی آئی چیئرمین نے خاتون مجسٹریٹ کو بھی دھمکی دی۔
عمران خان نے آئی جی اسلام آباد اور خاتون مجسٹریٹ کے خلاف کیس کرنے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا، بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہتا ہوں قانون کی حکمرانی پر عملدرآمد آپ کا کام ہے، اسلام آباد پولیس سے پوچھا تو پولیس نے کہا ہم نے کچھ نہیں کیا ہمیں پیچھے سے بوٹ لگا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جس طرح شہباز گل پر دو دن تک تشدد کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر گل پر کیس ہو سکتا ہے تو نواز شریف، فضل الرحمان، خواجہ آصف اور رانا ثناء پر بھی کیس ہو سکتا ہے، ہم ان سب لوگوں پر کیسز کرنے جا رہے ہیں، گل سے جو کچھ کیا گیا انہوں نے قانون کی دھجیاں اُڑا دیں۔
عمران خان نے کہا کہ جو کچھ شہباز گل نے کہا اس سے بہت زیادہ نواز شریف، آصف زرداری، مریم نواز اور فضل الرحمان بول چکے ہیں، ان سب نے اپنی باتوں سے فوج کے ادارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد کر کے انہوں نے سب کو ڈرانے کی کوشش کی، انہوں نے شہباز گل پر تشدد کرکے اسے توڑنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان میں فیصلہ کن وقت ہے، ہم اس خوف کے بت کے سامنے جھک گئے تو ہمارے سامنے غلامی ہے، ہم سب نے اس ظلم کا مقابلہ کرنا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم انگریز سے تو آزاد ہوگئے لیکن آج ہم پر ان چوروں کو سازش کر کے مسلط کر دیا گیا، 25 مئی کو ہم پر ظلم اس لیے کیا گیا کہ ہم ان چوروں کو تسلیم کرلیں۔
عمران خان نے کہا کہ آپ جتنا خوف پھلائیں، جو مرضی آپ کرلیں، آپ عوام کے سمندر کو نہیں روک سکتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’اپنے نیوٹرلز سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ کیا واقعی آپ نیوٹرل ہیں؟ ہماری ایجنسیز دنیا کی بہترین ایجنسیز ہیں کیا آپ کو سازش کا نہیں پتہ چلا؟‘
انہوں نے اپنے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ نیوٹرلز کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے، آپ کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان، عوام اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں، چوروں کے ساتھ نہیں۔