پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور اسد عمر کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات میں ضمانت منظور کرلی گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت سے ضمانت منظور ہو جانے کے بعد عمران خان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات میں پیش ہوئے۔
ان کی آمد کے موقع پر ایف ایٹ کچہری میں پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنے وکیل فیصل چوہدری اور بابر اعوان کے ہمراہ ایف ایٹ کچہری میں پیش ہوئے۔
وکیل بابر اعوان کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان 9 حلقوں میں ضمنی الیکشن لڑ رہے ہیں، زیادہ مدت کیلئے عبوری ضمانت دی جائے تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کردی۔
عدالت نے عمران خان کی پانچ ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی اور ریمارکس دیے کہ ابھی 7 ستمبر تک ہی عبوری ضمانت دے رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں اسد عمر کی درخواست ضمانت پر بھی سماعت ہوئی۔
عدالت نے اسد عمر کی عبوری ضمانت 5 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کی۔
عدالت نے 7 ستمبر کو پولیس کو مقدمات کے ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمات شہباز گِل سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلی نکالنے پر درج ہوئے تھے۔
اس کے بعد عمران خان، شہریار آفریدی اور اسد عمر نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔