بلوچستان میں آٹے کی مہنگے داموں فروخت کا وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے نوٹس لے لیا ہے۔
کوئٹہ سے جاری ایک بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ستمبر کے کوٹے کی گندم آٹا ملوں کو فوری طور پر جاری کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے حکم دیا کہ گندم اور آٹے کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔
عبدالقدوس بزنجو نے ہدایت کی کہ گندم اور آٹے کی بین الصوبائی پابندی ختم کرنے کے لیے دیگر صوبوں سے بات چیت کی جائے۔
بلوچستان میں چمن، پشین، قلعہ سیف اللّٰہ، ہرنائی، زیارت سمیت شمالی بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کھانے اور پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں 100 سے 200 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ان علاقوں میں 50 کلو آٹے کا تھیلا 6 ہزار روپے سے تجاوز کرگیا، صوبے بھر میں بارشوں کے 10 دن بعد بھی صورتحال خراب ہے، زمینی رابطے متاثر ہونے سے خوراک و ادویات کی سپلائی سست پڑگئی۔
بلوچستان میں بجلی، ٹیلیفون، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہیں، کوئٹہ میں 11 دن سے گیس سرے سے نہیں جبکہ بجلی سارے دن میں 1 سے 2 گھنٹے ہی میسر ہے۔
حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ آج رات تک دادو-خضدار ٹرانسمیشن لائن پر کام کی تکمیل کے بعد بجلی بحال ہوجائے گی۔