پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ کے حصول کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ جمعرات کو سماعت کرے گا، جسٹس انوار الحق پنوں 2 رکنی بینچ کا حصہ ہوں گے۔
مریم نواز نے پاسپورٹ کی واپسی کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے۔
مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کی درخواست امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت پاسپورٹ غیر معینہ مدت تک قبضے میں رکھنا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کا پاسپورٹ قبضے میں رکھوایا، مگر 4 سال گزرنے کے باوجود کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا، وہ کہیں فرار نہیں ہوں گی۔
درخواست میں کہا گیا کہ وہ والدہ کو بسترِ مرگ پر چھوڑ کر واپس پاکستان آئی تھیں، نیب قانون میں ملزم کے بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں، 7 کروڑ روپے سیکیورٹی کیلئے بھی جمع کروا رکھے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں میرٹ پر ضمانت ملی تھی، استدعا ہے کہ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔