چیئرمین پی ٹی آئی، عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے ساتھ لندن میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے پر ردِ عمل دیا ہے۔
گزشتہ روز لندن میں مریم اورنگزیب کو پاکستان تحریک انصاف کے شدت پسند کارکنوں نے ایک کافی شاپ میں بدتمیزی اور برے رویے کا نشانہ بنایا تھا۔
اس واقعے پر ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں کی جانب سے افسوس اور پریشانی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ریحام خان نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لندن پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کی اطلاع پولیس کو دی جانی چاہیے، یہ چہرے پہچانے جا سکتے ہیں، یوں اس طرح سے سڑک پر کسی عورت کا تعاقب اور اسے کیفے میں ہراساں کرنا کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے، بدسلوکی کرنے والی خواتین اور نوجوانوں کو احتیاط کرنی چاہیے۔
ایک اور ٹوئٹ میں ریحام خان نے لکھا کہ ان لوگوں سے متعلق پی پی ایل کو رپورٹ کرنا چاہیے، ان کا پیچھا کریں اور ان کی شناخت کریں، کیفے کی جانب سے بھی شکایت کی جانی چاہیے، ان کے سماجی رویوں کے خلاف اس قدم پر کارروائی ہونی چاہیے۔
ریحام خان کا ٹوئٹر پر مریم اورنگزیب کی حمایت میں مزید لکھنا تھا کہ آج جو بد تہذیبی اور بد تمیزی مریم اورنگزیب کے ساتھ ہوئی اگر ایسی ہی کوئی حرکت تحریک انتشار کی کسی خاتون کے ساتھ ہوتی تو ’یوتھیئن رائٹس‘ کی علم بردار آنٹی کا ٹوئٹر خاموش ہی نہ ہوتا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کو لندن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے گھیر لیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ لندن میں موجود وفاقی وزیر مریم اورنگزیب ماربل آرچ پر ایک کافی شاپ میں کافی لینے کے لیے رکی تھیں۔
اس دوران پی ٹی آئی کے مرد اور خواتین نے مریم اورنگزیب کو گھیرا اور اُن پر پاکستانی عوام کا پیسہ لندن میں لٹانے کا الزام لگایا۔
پی ٹی آئی کی خواتین نے کافی شاپ میں کھڑی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پر غلیظ الزامات بھی لگائے۔