صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سائفر سے متعلق انٹرویو پر ایوان صدر سے وضاحتی اعلامیہ سامنے آ گیا۔
ایوان صدر سے جاری کیے گئے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ صدر مملکت کی بات کو سیاق و سباق سے مکمل طور پر ہٹ کر پیش کیا گیا۔
انٹرویو میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ سازش کے بارے میں شبہ ہے، سازش پر حتمی فیصلہ تحقیقات کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کوخط لکھنے سے اب تک مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا کہ پختہ یقین ہے کہ سائفر کی تحقیقات ہونی چاہئیں، تمام دستیاب واقعاتی شواہد سمیت پورے معاملےکی غیرجانبدارانہ تحقیقات ضروری ہیں، بدقسمتی کی بات ہے کہ انٹرویو کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔
صدر عارف علوی نے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اس حقیقت پر قائل نہیں کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کےلیے غیر ملکی سازش ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ساز ش کے معاملے پر ان کے شبہات ہیں، چیف جسٹس کو مراسلہ بھیجا ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔