وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانی متاثرینِ سیلاب کی تعداد بعض ملکوں کی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں سیکا کے چھٹے سربراہ اجلاس سے خطاب میں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث پاکستانی معیشت کو 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں لوگوں کو حقِ خود اختیاری سے محروم کر رکھا ہے، پاکستان تمام پڑوسی ملکوں سے پُر امن تعلقات کا خواہاں ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خاتمے تک خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔
پاکستان سیکا تنظیم کے بانی ارکان میں شامل ہے ، تنظیم کی بنیاد 1992ء میں رکھی گئی تھی، 27 ملک اس تنظیم کے ارکان میں شامل ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے علاوہ روس، ترکی، ایران اور ازبکستان کے سربراہان بھی اجلاس میں شریک ہیں۔
سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیرِ اعظم نے بیلا روس کے صدر اور ویتنام کی نائب صدر سے بھی ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف ازبک صدر شوکت مرزا یوف سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف میزبان ملک قازقستان کے صدر قاسم ژومارت توکائیف سے بھی ملاقات کریں گے۔
گزشتہ روز وزیرِ اعظم شہباز شریف ایشیاء میں اعتماد سازی کے اقدامات پر ہونے والے سربراہی (سیکا) اجلاس میں شرکت کے لیے قازقستان پہنچے تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، آئی ٹی، زراعت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، اس موقع پر ملاقات کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سستی توانائی کا حصول ہماری ترجیح ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر آذربائیجان کے اصولی مؤقف کو سراہا اور نگورنو کاراباخ کے علاقے سے متعلق آذری مؤقف پر پاکستان کی اصولی حمایت کا اعادہ کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قازقستان کے صدر کے عشائیے اور ثقافتی پروگرام میں بھی شرکت کی۔