• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی درآمدی سگریٹس پر ٹیکس بڑھانے کی سفارش

چیئرمین پی اے سی نور عالم اجلاس کی سربراہی کر رہے ہیں - فوٹو: فائل
چیئرمین پی اے سی نور عالم اجلاس کی سربراہی کر رہے ہیں - فوٹو: فائل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے درآمدی سگریٹس پر ٹیکس بڑھانے کی سفارش کردی۔

پی اے سی اجلاس میں کہا گیا کہ درآمدی سگریٹس پر ٹیکس بڑھانے سے 300 ارب روپے اضافی ریونیو جمع ہوسکتا ہے۔

اجلاس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا کہ تمباکو سیکٹر سے سالانہ 160 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوتا ہے، سگریٹ سازی کی صنعت سے مزید 60 ارب روپے تک ٹیکس وصولی کی گنجائش ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 157 ارب روپے یعنی 98 فیصد ٹیکس دو ملٹی نیشنل کمپنیاں دے رہی ہیں، 20 دیگر کمپنیوں سے صرف 3 ارب روپے ٹیکس حاصل ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی اور درآمدی سگریٹس پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو ہے، اس کے علاوہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کی جارہی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے اس کی تفصیل کچھ اس طرح بتائی کہ ’ٹیئر ون سگریٹ پر فی ایک ہزار اسٹک 6500 روپے ٹیکس ہے، ٹیئر ٹو سگریٹ پر فی 1 ہزار اسٹک 2050 روپے ٹیکس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درآمدی سگریٹ کے فی پیکٹ پر 65 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ہے جبکہ مقامی اور درآمدی سگریٹ پیکٹ پر ٹیکس 41 روپے وصول کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین پی اے سی کا کہنا تھا کہ درآمدی سگریٹ پر ٹیکس مزید بڑھانے سے ریونیو بڑھے گا۔

قومی خبریں سے مزید