پشاور(نیوزڈیسک) سٹی پولیس اسٹیشن مردان کے قریب خودکش حملہ ناکام بنانے کے دوران غیر معمولی شجاعت اور بے انتہار دلیری کامظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کو اُن کی جرات مندانہ گراں قدر پیشہ ورانہ خدمات پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا۔ سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جسمیں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے جان ہتھیلی پر رکھکر خودکش حملہ آور کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کراُن کو اپنی ٹارگٹ تک پہنچنے سے پہلے پہلے نشانہ بنانے اور اُن سے بارودی مواد برآمد کرنیوالے پانچ پولیس اہلکاروں کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔ واضح رہے کہ 30 مئی کی رات کو ساڑھے 9بجے کے قریب ایک سائیکل سوار خودکش حملہ آور ہینڈ گرینیڈز، پستول اور سائیکل پر 8کلو بارودی مواد کے ساتھ تھانہ سٹی پولیس اسٹیشن سے 100 میٹر کے فاصلے پر اپنی ہدف کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔ قریب ہی پولیس موبائل کو سائیکل سوار کی سرگرمی پر شک گذریاور جونہی پولیس نے اُن کو روکنے کا اشارہ کیا تو خودکش حملہ آور نے جیب سے ہینڈ گرینیڈ نکالنے کی کوشش کی تاہم ڈیوٹی پر موجود پولیس جوان نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے فائرکرکے خودکش حملہ آور کونشانہ بنایا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے خودکش حملہ آور سے دو ہینڈگرینیڈز اور پستول، برآمد کرکے سائیکل پررکھے ہوئے8کلو گرام دھماکہ خیز مواد اور خودکش جیکٹ ناکاربنادیا۔ خودکش حملہ آور حملہ کرکے سائیکل پر رکھے بارودی مواد کے ذریعے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانا کا ارادہ رکھتاتھا۔ تاہم پولیس کی بروقت کاروائی نے ان کے سارے مزموم عزائم کو خاک میں ملادیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ مردان ریجن کے پولیس اہلکاروں نے پچھلے کئی ایک واقعات میں بے پناہ جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرپسندوں کے کئی ایک حملوں کو کامیابی سے ناکام بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 مئی کو صوابی میں دو خطرناک ٹارگٹ کلرزحسین اور بلال کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا۔ جو پولیو ٹیم کے ضلعی انچارج ڈاکٹر یعقوب، وائلڈلائف کے گارڈمشتاق، ایڈیشنل سیشن جج ہری پور کے ڈرائیوراورسات پولیس اہلکاروںبشمول دو ٹریفک اہلکاروں کو شہید کر چکا تھا۔ اور اُن سے دو ہینڈ گرینیڈ اور 2 شارٹ گن برآمد کئے تھے۔ اسی طرح 23 مئی کو چارسدہ پولیس لائنز کے باہر 5،5 کلو گرام کے دو نصب شدہ بموں کو ناکارہ بنادیا گیا۔ جبکہ 25 مئی کو مردان شاڑو شاہ میں پولیس مقابلے میں 4 خطرناک جرائم پیشہ افراد کو مارا گیا جو قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے 11 مقدمات میں ملوث تھے۔ آئی جی پی نے کہا کہ مردان سٹی پولیس اسٹیشن کے قریب خودکش حملہ آور کو جس حاضر دماغی اور مہارت کے ساتھ نشانہ بنایا گیا وہ جوانوں کی پیشہ وارانہ کمٹمنٹ اور دلیری کا منہ پولتا ثبوت ہے۔ ہمارے جوان نے سات گولیاں فائر کیں اور ساری گولیاں خودکش حملہ آور کے جسم میں پیوست ہوگئیں۔ بعد ازاں بم ڈسپوزل یونٹ نے حملہ آور کی تلاشی پرمہارت کے ساتھ خودکش جیکٹ اور 8کلوگرام بارودی مواد کو ناکارہ بنایا۔ آئی جی پی نے کہا کہ مارا جانے والا خودکش حملہ آور سرحد پارسے افغانستان میں تربیت حاصل کرکے یہاں آکر واردات کرتا تھا اس واقع کے بعد مردان کے شہریوں خصوصاً تمام سیاسی پارٹیوں اور انجمن تاجران نے مردان پولیس کی حوصلہ افز ائی کے لیے ایک تقریب منعقد کی۔ جسمیں کاروائی میں حصہ لینے والے پولیس اہلکاروں کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں ہار پہنائے۔ آئی جی پی نے کہا کہ فوج اور پولیس ملکر شرپسندوں کے خلاف لڑ رہے ہیں اور ضرب عضب کے ساتھ ساتھ دونوںبندوبستی علاقوں میں شانہ بشانہ عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں