کراچی (عبدالماجد بھٹی) بیٹنگ لائن کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کا ورلڈ کپ جیتنے کا خواب میلبورن میں چکنا چور ہوگیا اور 1992کے ورلڈ کپ کا اسکرپٹ مکمل نہ ہوسکا۔ عالمی کرکٹ پر انگلش راج شروع ہوگیا، اوپنر بابر اعظم اور محمد رضون کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد پاکستانی مڈل آرڈر بیٹنگ بوجھ نہ اٹھاسکی،بولرز پاکستانی بیٹرز کی ناکامی پر پردا نہ ڈال سکے، اور انگلینڈ ٹی ٹوئنٹی کا نیا عالمی چیمپئن بن گیا۔انگلینڈ اس وقت 50اوورز ورلڈ کپ کا بھی چیمپئن ہے۔فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کو پانچ وکٹ سے شکست دے دی۔ اتوار کو80 ہزار سے زائد تماشائیوں کی موجودگی میں انگلینڈ نے دوسری مرتبہ یہ ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔ فائنل میں صرف 12 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کرنے والے سیم کرن کو میچ اور ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ بین اسٹوکس نے 49 گیندوں پر 52 رنز کی ناقابل شکست کی اننگز کھیلی۔ یہ ان کی اس فارمیٹ میں پہلی نصف سنچری ہے۔ معین علی نے12 گیندوں پر19 رنز بنائے لیکن انہوں نےاسٹوکس کے ساتھ 48رنز کی شراکت قائم کرکے پاکستان کو ٹرافی سے دور کردیا۔حارث رؤف نے کپتان جوز بٹلر اور فل سالٹ کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین شاہ آفریدی13گیندیں کرانے کے بعد گھٹنے کی تکلیف کی وجہ اپنے چار اووز کا کوٹہ مکمل نہ کرسکے۔ ابر آلود موسم میں انگلینڈ کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان نے 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 137 رنز بنائے تھے۔ انگلینڈ نے ایک اوور پہلے ہدف پانچ وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا۔ بین اسٹوکس نے ڈٹ کر پاکستانی بولرز کا مقابلہ کیا۔ شاہین کی انجری کے باعث عدم موجودگی کے دوران افتخار کے اوور میں ان کی باؤنڈریوں نے میچ کو انگلینڈ کے حق میں کردیا۔ فائنل میں ا وپنرز نے پاکستان کو29رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر محمد رضوان کو سیم کرن کا شکار بن گئے۔ شان مسعود اور بابراعظم نے مل کر اسکور کو 84 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور عادل رشید کی گیند پر بابر اعظم انہی کو کیچ دے کر چلتے بنے، انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔شان مسعود اور بابراعظم نے مل کر اسکور کو 84 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور عادل رشید نے بابر اعظم کو کاٹ اینڈ بولڈ کردیا انہوں نے 28 گیندوں پر 32 رنز بنائے۔ اگلے اوور میں افتخار بھی چھ گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے۔ شاداب خان اور شان مسعود نے پانچویں وکٹ کے لیے 36 رنزجوڑے ۔ شان ایک بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں لیام لیونگسٹن کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 27 گیندوں میں 38 رنز بنائے۔ شاداب خان 20 رنز بنانے کے بعد کرس جورڈن کا شکار بنے۔ محمدنوازنے صرف 5 جبکہ محمد وسیم نے 8 گیندوں پر 4 رنز بنائے۔ لیگ اسپنر عادل رشید نے22 اورکرس جورڈن نے27رنز دے کر دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بین اسٹوکس کو ایک وکٹ ملی۔ انگلش اننگز کے پہلے اوور میں شاہین شاہ آفریدی نے ایلکس ہیلز کی وکٹیں بکھیر دیں۔ نسیم شاہ اگلے اوور میں درست لینتھ پر بولنگ نہ کر سکے اور ان کے پہلے ہی اوور میں تین چوکوں سمیت 14 رنز بنے۔ فل سالٹ اور جوز بٹلر نے اسکور کو 28 رنز تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر حارث رؤف کی گیند پر فل سالٹ پویلین لوٹ گئے۔ جوز بٹلرنے 26 رنز بنائے۔ اسٹوکس اور ہیری بروکس نے اسکور کو مل کر 84 تک پہنچایا لیکن شاداب کی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچانے کی کوشش میں ہیری بروک شاداب خان کو وکٹ دے بیٹھے۔ انگلینڈ کو آخری پانچ اوورز میں فتح کے لیے 41 رنز درکار تھے۔ (کھیلوں کی مزید خبریں صفحہ 2 پر)