وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے مشاورت جتنی زیادہ ہوگی اتنا ہی بہتر ہوگا، چند دنوں میں فیصلہ سامنے آجائے گا، آرمی چیف کی مدت میں توسیع پر ماضی میں جو قانون سازی ہوئی وہ ختم ہونی چاہیے، توسیع ہر آرمی چیف کو ڈسٹرب رکھے گی۔
نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آنے والے چند دنوں میں فیصلہ سامنے آجائے گا، سمری میں جو بھی نام جائیں گے، صوابدید وزیر اعظم کی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ تین سے چار جو سینئر ہیں، ان میں سے کسی کے ساتھ کسی کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی جی آئی کی ڈیوٹی اس نوعیت کی ہے کہ وہ میٹنگز میں ملتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میراخیال ہے کہ اس بارے میں وزیراعظم کافی کام کر چکے ہوں گے، آنے والے چند دنوں میں فیصلہ سامنے آجائے گا۔
وزیر داخلہ سے سوال کیا گیا کہ کوئی ایسے پسندیدہ ہیں کہ نواز شریف کا ایک اور شہباز شریف کا ایک فیورٹ ہو؟ خواجہ آصف، رانا تنویر، ایاز صادق کے گروپ سے منسوب کیا جاتا کہ کچھ اور ناموں کو سپورٹ کر رہا ہے لیکن نواز شریف کسی اور کو سپورٹ کر رہے ہیں، کیا یہ بات درست ہے؟
جس کا جواب دیتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں جو سینئر ہیں 3 سے 4 ان کی کسی سیاسی شخصیت سے کوئی ملاقات نہیں، ڈی جی آئی ہمیں میٹنگز میں ملتے رہتے ہیں، کیونکہ ان کی ڈیوٹی کی نوعیت ایسی ہے، نہ کبھی انہوں نے اس بارے میں ایک لفظ کہا، نہ کبھی ہم نے پوچھا، یہ بالکل افواہیں ہیں کوئی کسی قسم کی لابی نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک بات ڈسکس ہوتی ہے کہ اگر وہ ہوجائے تو مضائقہ نہیں ہوگا، توسیع کا معاملہ پچھلی بار جو قانون سازی ہوئی ہے یہ ختم ہونی چاہیے، توسیع ہر آرمی چیف کو ڈسٹرب رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ سینئر ترین کےطریقہ کار کے مطابق جو لوگ اس لیول پر پہنچتے ہیں ان میں انیس بیس کا فرق ہوتا ہے، کسی زمانے میں چیف جسٹس پاکستان کی تقرری بھی تنازع کا باعث بنا کرتی تھی، اس میں ابہام اور کھینچا تانی رہتی تھی، جب سے چیف جسٹس کی تقرری کا فارمولا طے ہوا کھینچا تانی ختم ہوگئی ہے، یہاں شاید اس طرح سے تو نہ ہو سکے، لیکن کچھ پابندیوں کے ساتھ یہ چیز بھی طے ہونی چاہیے، میرا خیال ہے ایسی چیزوں کو اس بار ضرور روا رکھا جائے گا۔
اپنی صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ میرے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے، دل کی دھڑکن حد میں رکھنے کیلئے پروسیجرکیا گیا، ڈاکٹر نے کہا یہ پروسیجر دل کی حفاظت کے لیے کیا۔
رانا ثناء نے یہ بھی کہا کہ میں آج صبح اسپتال سے واپس آیا ہوں۔