• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لانڈھی سے لاپتہ بچی کی تشدد شدہ لاش برآمد، زیادتی کی تصدیق

کراچی کے علاقے لانڈھی میں تین روز قبل لاپتہ ہونے والی بچی کی لاش خالی پلاٹ سے مل گئی۔ بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی ہے۔

بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ وہ دو روز تک تھانے جاتے رہے مگر نہ مقدمہ درج ہوا، نہ ہی پولیس نے کوئی مدد کی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا اور آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سے تفصیلی رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ درندگی کرنے والے مجرم کو سلاخوں کے پیچھے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل سے متعلق اہم شواہد مل گئے ہیں۔

لانڈھی مسلم آباد سے 3 روز پہلے اغوا ہونے والی بچی کی لاش کچرا کنڈی سے ملی۔ بچی قریب ہی واقع گل احمد کالونی کی رہائشی تھی۔ ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ زیادتی کے شواہد ملے ہیں جبکہ بچی کے سر اور جسم پر زخموں کے متعدد نشانات بھی ہیں۔

ایس ایس پی ملیر اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور بتایا کہ واقعے سے متعلق اہم شواہد ملے ہیں، بچی کے لواحقین کے بیانات لے لیے گئے ہیں جبکہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے ڈی این اے کروایا جائے گا۔

 پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں متعلقہ تھانے کے ڈیوٹی افسر کی نااہلی سامنے آئی ہے، غفلت برتنے والے تمام اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید