بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن نے بھارت میں مذہبی عدم برداشت اور اقلیتوں کے ساتھ جبری سلوک پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی کمیشن نے وزارت خارجہ سے بھارت کو مذہبی آزادی پر خصوصی تشویش والے ملک کا درجہ دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں بھی بھارتی حکومت نے جبری مذہبی تبدیلیوں، جنسی تشدد اور مذہبی انتہا پسندی کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت عبادت گاہوں سمیت املاک کی تباہی، من مانی حراست اور مسلمانوں و مسلمان صحافیوں کو ہراساں کرنے میں بھی ملوث رہی ہے۔
بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن نے اپنے رپورٹ میں مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے صحافی محمد زبیر اور صدیق کپان پر مودی حکومت نے غیر قانونی ظلم و جبر کیا ہے۔