بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار نوازالدیں صدیقی نے عملے کے نام پر ایک جم غفیر کو ساتھ لیکر چلنے کی جاری بحث پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب چھوٹی سی تعداد پر مبنی ٹیم موثر طریقے سے کام کرسکتی ہے تو ہمیں اتنے زیادہ لوگوں کی ضرورت کیوں ہے؟
نوازالدین صدیقی کبھی بھی انڈسٹری میں رائج روایات کو بغیر سوال کیے ماننے والوں میں سے نہیں رہے، چاہے بات انکی جانب سے کرداروں کے انتخاب کی ہو یا بڑھتے ہوئے لوگوں کے جم غفیر لے کر چلنے کی، وہ اپنی رائے دینے میں کبھی پیچھے نہیں رہتے۔
بڑی تعداد میں اپنا عملہ ساتھ لانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے 51 سالہ نواز الدین نے واضح کیا کہ وہ اپنے ساتھ سفر کے دوران ایک چھوٹی اور محدود ٹیم رکھنا پسند کرتے ہیں، کیونکہ اس طرح کام زیادہ مؤثر طریقے سے ہو جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں دراصل اپنے ساتھ کم لوگوں کو رکھنا پسند کرتا ہوں۔ اس طرح وہ زیادہ اچھے انداز میں کام کرتے ہیں۔
انھوں نے ہر شعبے کے لیے متعدد اسسٹنٹس رکھنے کی منطق کو بھی بلا جواز قرار دیا اور کہا جب ایک چھوٹی ٹیم موثر انداز میں کام کر سکتی ہے تو پھر بڑی ٹیموں اور اتنے زیادہ لوگوں کی کیا ضرورت ہے؟ انھوں نے کہا اوور اسٹافنگ ہوتو کام کم ہوتا ہے اور شاذ و نادر ہی کسی تخلیقی مقصد کو پورا کیاجاسکتا ہے۔
نوازالدین نے تسلیم کیا کہ ہر اداکار کا اپنا کمفرٹ زون اور کام کرنے کا انداز ہوتا ہے، لیکن وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ذاتی ترجیحات خود بخود غیر ضروری یا بڑھا چڑھا کر کی گئی فرمائشوں میں تبدیل نہیں ہونی چاہئیں۔
انھوں نے کہا پیشہ ورانہ رویہ یہی ہے کہ یہ سمجھا جائے کہ کام اور تخلیقی عمل کے لیے اصل میں کیا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ معاملہ اداکار اور پروڈیوسر کے درمیان ہوتا ہے۔ اگر کوئی پروڈیوسر کسی کی فرمائش مان کر خوش ہے تو میں کون ہوتا ہوں کچھ کہنے والا۔ میں تو ایک چھوٹی ٹیم کے ساتھ کام کرنا پسند کرتا ہوں۔