کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہالینڈ کے سیگفرائیڈ ایکمین سات ماہ سے معاہدے کی رقم نہ ملنے پر دل برداشتہ ہوگئے ہیں، انہوں نے پی ایچ ایف حکام سے کہا ہے کہ اس صور ت حال میں ان کے لئے کام جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ غیر ملکی کوچ کی تنخواہ پاکستان اسپورٹس بورڈ ادا کرتا ہے مگر پی ایس بی کے حکام نے پی ایچ ایف کے ساتھ اختلافات کے باعث کئی ماہ سے ہیڈ کوچ کی تنخواہ روک رکھی ہے۔ اس متعلق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈئیر( ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہا ہے کہ پی ایس بی پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ماضی میں اسپورٹس بورڈ کی منظوری سے ایکمین کے ساتھ معاملات طے کیے، انہیں ساڑھے 8 ہزار یورو دیے جاتے رہے لیکن 7 ماہ سے معاملات تعطل کا شکار ہیں۔ خالد سجاد کھوکھر نے مزید کہا کہ انتھک کوششوں سے انہوں نے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کے ڈیلی الاؤنس کے معاملات نمٹائے، کوشش کریں گے کہ ایکمین کی تنخواہ کے بارے میں پاکستان اسپورٹس بورڈ سے بات چیت کر کے معاملات حل کریں۔پی ایچ ایف نے اذلان شاہ کپ میں اپنے خرچے پر ٹیم ملائیشیا بھیجی جبکہ نیشنز کپ کے لئے پی ایس بی نے ٹیم کے 15کھلاڑیوں کو جنوبی افریقا کے ٹکٹ دیے ہیں۔ ہیڈ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین کو آخری تنخواہ رواں سال اپریل میں ملی تھی جس کے بعد سے وہ اپنی تنخواہ کا انتظار کر رہے ہیں۔ سیگفرائیڈ ایکمین نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن سنگین مالی مسائل سے دوچار ہے، البتہ وہ اچھے مستقبل کے لیے پرامید ہیں۔ کھلاڑی خاصی محنت کر رہے ہیں، لڑکے یوں ہی ایک ہوکر کھیلتے رہے تو آنے والے دن پاکستان ہاکی کے لیے بہت اچھے ہوں گے۔ دریں اثناقومی ہاکی ٹیم کے سابق کوچنگ اسٹاف کو بھی پی ایچ ایف کی جانب سے ان کے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے ہیں۔