کراچی آرٹس کونسل میں جاری پندرہویں عالمی اردو کانفرنس کا آج چوتھا اور آخری روز ہے۔
عالمی اردو کانفرنس میں’اکیسویں صدی میں اردو تنقید‘ کے موضوع پر پہلی نشست میں افسانہ نگار ناصر عباس نیئر نے کہا کہ تنقید اچھے اور برے دونوں طریقے سے کی جاتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ سماجیت اور جمالیت اردو ادب کا اہم حصّہ ہے، اکیسویں صدی میں تنقید فلسفۂ ادب پر بحث کرتی ہے۔
ناصر عباس نیئر نے یہ بھی کہا کہ اردو ادب کے بہترین نمونوں کو سامنے رکھنا چاہیے، کسی بھی تنقید یا تخلیق میں انسانی وجود کے تمام پہلو شامل ہوتے ہیں۔
اسی نشست میں شاعر قاسم یعقوب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ناول تو بہترین لکھےجاتے ہیں لیکن ان پر بحث کم ہوتی ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ 2000ء کےبعد منظر نامہ بہت زیادہ تبدیل ہو گیا ہے، اس دوران سوچنے اور پڑھنے کے زاویے بدل گئے ہیں۔
قاسم یعقوب نے یہ بھی کہا کہ اردو تنقید میں بھی بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔