• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمبلیاں ٹوٹنے پر 3 ماہ میں الیکشن کروانا نیوٹرلز کا اصل امتحان ہے، عمران خان

عمران خان - فوٹو: فائل
عمران خان - فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کی صورت میں تین ماہ کے اندر الیکشن کروانا نیوٹرلز کا اصل امتحان ہے، جنرل عاصم منیر خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ باجوہ کے ساتھ جھگڑا اُن کی ذات کا ہے، جنرل باجوہ نے ان کی حکومت گرائی، فوج کو اپنے ادارے کا خود جائزہ لینا چاہیے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اسمبلیاں ہر صورت توڑیں گے، دوبارہ اقتدار میں آئے تو ان کا احتساب کریں گے جو خود کو احتساب سے بالا تر سمجھتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ الیکشن نہ کروائے گئے تو پاکستان سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کر جائے گا، 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوگئے تو انہیں بھی عقل آجائے گی۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جس وقت فیض حمید کو ہٹایا گیا تو پتہ چل گیا تھا کہ حکومت گرانے کا پلان بن چکا ہے، جنرل باجوہ کو کہا تھا کہ اگر حکومت گرانے کا پلان کامیاب ہوا تو کوئی معیشت نہیں سنبھال سکے گا، انہیں سمجھایا کہ شہباز شریف پر 16 ارب کے کرپشن کیسز ہیں، اسے کس طرح لا سکتے ہیں، پتا چلا کہ کرپشن باجوہ کا ایشو ہی نہیں تھا۔

 انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو بتایا تھا اگر دس بارہ بڑے کرپٹ لوگ پکڑ لیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا، ثابت ہو گیا کہ جنرل باجوہ خود کرپٹ تھے، جنرل باجوہ کے ساتھ اچھا تعلق تھا پتا نہیں پھر کیا ہوا؟

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب اچھائی اور برائی میں فرق نہ ہو تو احتساب کیسے ہوگا، فوج ایک ادارہ ہے جو بچا ہوا ہے، فوج کے ادارے کو درست استعمال کر لیں تو ملک کو بحرانوں سے بچایا جاسکتا ہے۔

عمران خان  نے کہا کہ جب ملک چوروں کے حوالے کیا جائے گا تو ترقی کیا ہوگی؟ توشہ خانہ کوئی میوزیم نہیں، میں گھڑی نہ لیتا تو نیلامی میں کوئی اور خرید لیتا۔

قومی خبریں سے مزید