وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بنوں جیسے واقعات پریشان کن ہیں، عوام کی حفاظت و سلامتی کے لئے شدت پسندوں کےخلاف کارروائی ضروری ہے۔
واشنگٹن میں اٹلاٹنک کونسل کے جنوب ایشیا مرکز کی میزبانی میں منعقد مباحثے سے بلاول بھٹو کا خطاب میں کہنا تھا کہ شدت پسندی خصوصا کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی پر سختی سے کار بند ہیں، معاشی استحکام کےلیے خطے میں قیام امن ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سے دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینا چاہتے ہیں، پاکستان لاجسٹک اور ٹریڈ حب کا کردار ادا کرسکتا ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے امریکا کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔
بلاول نے جنوری میں ہونےوالی جنیوا کانفرنس میں ساتھی ممالک کے تعاون سے فنڈ ملنے کی امید کا اظہار بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کے ماحولیاتی سانحات سے نمٹنا، متاثرین کی مدد کرنا چیلنج ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری تمام تر توجہ سیلاب سے پیدا سانحہ سےنمٹنے پر ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم سیلاب سے پیدا چیلنج سے نمٹ لیں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث خطے کی معیشت کو نقصان پہنچا، رواں سال جون سے ستمبر تک پاکستان میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں، پاکستان میں 33 ملین افراد سیلاب سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب نے تعلیم، زراعت اور صحت کے شعبوں کو متاثر کیا ہے۔
بلاول نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 2007 کے مقابلے میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہے۔