• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی کی صورتحال پر عدالت عظمیٰ از خود نوٹس لے، رانا ثناء اللّٰہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ سے گزارش ہے کہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور از خود نوٹس لے۔

لاہور میں خواجہ سعد رفیق اور طارق بشیر چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ ازخود نوٹس لے کر پنجاب کو معاشی عدم استحکام سے بچائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں توڑنے کی بات کی تھی، گورنر نے پرویز الہٰی کو اسمبلیاں توڑنے سے پہلے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا، پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں ہوئے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال میں پنجاب بری طرح متاثر ہوگا، اگر اسمبلیاں کسی کی ضد یا انا پر گھٹیا سیاست کی نذر ہو رہی ہوں تو گورنر اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہے، گورنر کا وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہنا ان کا آئینی استحقاق ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسمبلیاں کسی کی گھٹیا سیاست کی نذر نہیں کی جا سکتیں، اگر آپ کے پاس بندے پورے ہیں تو اعتماد کا ووٹ لے لیں، معاملہ ختم ہوجائے گا، ان کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں، اس لیے یہ اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ پنجاب میں یہ معاملہ ہو گیا، کے پی اسمبلی کیوں نہیں توڑی، اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس کیوں پیش نہیں ہوئے، یہ ملک میں سیاسی عدم استحکام چاہتے ہیں تا کہ ملک میں معاشی بحران اور نقصان ہو۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے اپنے سیاسی مفادات کے خلاف اور ملک کے مفاد میں فیصلے کیے، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے، یہ آئے روز رخنہ ڈال رہے ہیں اور سازش کررہے ہیں، یہ ذاتی سیاست اور ہوس اقتدار کے آگے کچھ نہیں دیکھ رہے۔

وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں، اسمبلیوں کو مدت پوری کرنی چاہیے، یہ جس اسمبلی کو توڑیں گے وہاں الیکشن ہو گا، ہم نے پنجاب میں الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے کہا کہ اسمبلیاں بچوں کا کھیل نہیں کہ جب دل کیا بنا لیا اور جب دل کیا توڑ دیا۔

انہوں نے کہا کہ کل عدالت نے جو فیصلہ کیا وہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا، کل کے فیصلے میں نقائص ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب کی موجودہ حکو مت منتخب حکومت نہیں ہے ، یہ اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کے پاس اسمبلی کی اکثریت نہیں ہے، وہ قائد ایوان نہیں رہ سکتے، اٹھارہ دن دیئے گئے ہیں ، اس میں ہارس ٹریڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید