پاک بھارت آبی تنازعات پر انڈس واٹر کمیشن نے ایک بار پھر بھارت کو خط لکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق انڈس واٹر کمیشن کی جانب سے خط میں پکل ڈل ڈیم اور کیرو پاور پراجیکٹ کے متعلق اعتراضات پر جواب مانگا گیا ہے۔
پکل ڈل ڈیم اور کیرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پکل ڈل ڈیم اور کیرو پاور پراجیکٹس سے دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ کم ہو جائے گا۔
پکل ڈل کی 1000 میگا واٹ اور کیرو پاور پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 624 میگا واٹ ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے گزشتہ اجلاس میں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، اس لیے اب آبی مذاکرات میں یہ دونوں منصو بے سرِفہرست ہوں گے۔
انڈس واٹر کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ واٹر ڈیٹا شئیرنگ کر رہا ہے جس پر اس سے آئندہ میٹنگ مارچ سے پہلے متوقع ہے۔
کمشنر انڈس واٹر کمیشن مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وفد مذاکرات کے لیے پاکستان آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عالمی بینک بطور تھرڈ پارٹی ہمارے مؤقف کو تسلیم کرے گا۔
کمشنر انڈس واٹر کمیشن مہر علی شاہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کی ہے۔