پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران کا مستقبل کچھ نہیں ہے، جیسے مشرف اب ماضی کا حصہ ہیں ویسے ہی عمران خان اور ان کے ساتھی بھی ماضی کا حصہ بن جائیں گے۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران کا الیکشن کا بیانیہ یہ ہے کہ فوج ان کی مدد کرے وہ چاہتے ہیں کہ آئین توڑ کر زبردستی ان کو پھر سے وزیراعظم بنائیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ یہ ہے کہ سارے ادارے ان کی ٹائیگر فورس بن کر کام کریں، عمران خان غیر ضروری رویہ ترک کریں، اب تیسری بار پارلیمینٹ اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہے، آئین اور قانون کے مطابق پارلیمان کا ایک ٹرم ہے اور پارلیمان ٹرم پورا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2007 تک پارلیمان اپنی مدت پوری نہیں کر پاتا تھا، ہم نے پارلیمان کی دو مدتیں پوری کی ہیں، اب بھی وزیراعظم تبدیل ہونے کے باوجود پارلیمان اپنی مدت پوری کرے گی، پولیٹیکل سائنٹسٹس کے مطابق پارلیمان کی 3 مدتیں لگا تار پوری ہونا جمہوریت کی فتح ہے، پولیٹیکل سائنٹسٹس کہتے ہیں اس سے آمریت کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جاتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ابھی الیکشن کروانے کی ضد کے پیچھے خان صاحب کی ایک اور سازش بھی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ جب تک ان کے سہولت کار اسٹیبلشمینٹ میں بیٹھے ہیں تو الیکشن ہو جائیں، اب ایک ادارے سے تو ان کے سہولت کار ہٹ گئے شاید دوسرے ادارے میں ابھی بیٹھے ہوں، اگر الیکشن ٹائم پر ہوں گے تو شاید ان کے سہولت کار کسی بھی ادارے میں نہیں ہوں گے، اسی پریشانی میں وہ جھوٹ، نفرت، تقسیم کی سیاست سمیت ہر قسم کا ہتھکنڈا استعمال کر رہے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے ریسکیو 1122 کے نئے تعمیر ہونے والے ٹراما سینٹر کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ افتتاح کرنے میں دوبارہ آؤں گا ابھی صرف معائنہ کرنے آیا ہوں، ہر ڈویژن ہیڈ کوارٹر میں ایسا ٹراما سینٹر بنائیں گے۔