چین میں پائے جانے والے کورونا وائرس کے نئے ایکس بی بی ویرینٹ کی پاکستان میں تصدیق ہو گئی۔
قومی ادارہ برائے صحت اور آغاخان یونیورسٹی کے ماہرین نے ایکس بی بی ویرینٹ کی تصدیق کی ہے۔
این آئی ایچ اور آغا خان یونیورسٹی حکام کے مطابق جینوم سیکونسنگ سے ایکس بی بی ویرینٹ کی تصدیق کی گئی، تاہم ابھی تک پاکستان میں بی ایف 7 ویرینٹ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے جو تیزی سے پھیلتا ہے۔
سابق وفاقی مشیرِ صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ غالب امکان ہے کہ تیزی سے پھیلنے والا بی ایف 7 ویرینٹ بھی پاکستان پہنچ چکا ہے۔
آغا خان یونیورسٹی کے ماہر ڈاکٹر فیصل محمود نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے بھی 100 فیصد یقین ہے کہ دونوں ویرینٹس پاکستان آ چکے ہیں۔
حکام اور ماہرین کے مطابق پاکستان کو دونوں نئے ویرینٹس سے کوئی بڑا خطرہ نہیں، یہاں قوتِ مدافعت بہت بہتر ہے۔
این آئی ایچ حکام کے مطابق پاکستان میں آج کورونا وائرس کے 15 کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ مثبت کیسز کی شرح صرف اعشاریہ 40 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
ماہرینِ صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے چین جیسے حالات پیدا ہونے کا قطعاً کوئی امکان نہیں ہے۔
ادھر چین میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 3 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک اموات کی مجموعی تعداد 5 ہزار 253 ہو گئی ہے۔
چین میں کورونا وائرس کے کیسز کے پھیلاو ٔ کے بعد جنوبی کوریا میں ہانگ کانگ اور مکاؤ سے آنے والوں کے لیے بھی کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا چین سے آنے اور جانے والوں پر کورونا ٹیسٹ کی پابندی پہلے ہی لگا چکا ہے۔