• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کی پالیسی دہشتگردوں کو خوش کرنا ہے، بلاول بھٹو

یہ سیلاب بہت تاریخی تھا, بلاول بھٹو / فائل فوٹو
یہ سیلاب بہت تاریخی تھا, بلاول بھٹو / فائل فوٹو

وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  عمران کی پالیسی دہشتگردوں کو خوش کرنا ہے، ان کی یہ پالیسی نہیں چلے گی۔

دادو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے ٹی وی پر بیان دیا کہ اس نے طالبان کو یہاں لا کر بسایا، کے پی میں طالبان کو پیسا دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قیامت سے پہلے قیامت ہے، ایک تہائی ملک ڈوب گیا، ہم اس قدرتی آفت سے گزر رہے ہیں، آج تک سیلاب متاثرین مشکل میں ہیں، یہ سیلاب بہت تاریخی تھا، دنیا نے ابھی تک ایسا سیلاب نہیں دیکھا، اقوام متحدہ سے لے کر شرم الشیخ تک پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان سیلاب میں ڈوب گیا، سندھ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے، جہاں سے پانی نکل چکا ہے وہاں پر تباہی ہی تباہی ہے۔

’سیلاب متاثرین کو معاشی طور پر پیروں پر کھڑا کریں گے‘

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کو معاشی طور پر پیروں پر کھڑا کریں گے، سیلاب متاثرین کے پروگرام ورلڈ بینک سے منظور کرائے ہیں، ورلڈ بینک سے سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے لیے 2 ارب ڈالر قرض لے رہی ہے، سیلاب متاثرین کو سروے کے مطابق معاوضہ دیں گے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو بلاسود قرض دیں گے، سیلاب متاثرین کو زمین کا مالک بنائیں گے، وفاق یا صوبے کی زمین پر نسلوں سے آباد لوگوں کو زمین کا مالک بنائیں گے، ایسا انفرااسٹرکچر بنائیں گے جو آئندہ ایسی تباہی سے تحفظ دے سکے۔

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 50 فیصد تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے 50 فیصد بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی، معاشی حالات بگڑیں گے تو امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو گا، کورونا دور میں ہم اپوزیشن میں تھے، ہم نے حکومت کا ساتھ دیا۔

’دنیا بھر سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد اکٹھی کریں گے‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب میں ہمارے سیاسی مخالف کا لانگ مارچ چلتا رہا، ہم اپنے لوگوں کو لاوارث نہیں چھوڑیں گے، دنیا بھر سے سیلاب متاثرین کے لیے امداد اکٹھی کریں گے، جنوری میں کانفرنس میں دنیا کے سامنے اپنے مسائل پیش کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سیلاب کے اثرات 2010 کے سیلاب سے 10 گنا زیادہ ہیں، تمام چھوٹے بڑے افسران نے سیلاب متاثرین کی مدد کی، دھکے کھا کر، گالیاں کھا کر ہماری ناراضگی کے باوجود دن رات لگے رہے، فوج نے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کی۔

’دنیا نے ہمیں اکیلا نہیں چھوڑا‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، سیلاب متاثرین کی مدد پر چین اور امریکا کا شکر گزار ہوں، سیلاب متاثرین کی مدد پر مشرق وسطیٰ، سعودی عرب کا بھی شکر گزار ہوں، دنیا نے ہمیں اکیلا نہیں چھوڑا، ہماری مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک سیلاب کا پانی کئی علاقوں میں موجود ہے، ابھی تک سیلاب متاثرین کو مدد کی ضرورت ہے، فلاحی اداروں کی مدد کی ابھی بھی ضرورت ہے، سردی میں کپڑے اور کمبل کی بھی ضرورت ہے، وفاقی حکومت کا بھی شکر گزار ہوں کہ پورے ملک میں انہوں نے مدد کی۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ امید کرتا ہوں صوبائی حکومت کے ساتھ وفاقی حکومت اور مدد کرے گی، اربوں کانقصان ہوا وہ ایک دن میں تو ٹھیک نہیں ہو گا، جنوری میں سیلاب متاثرین کا پروگرام لانچ کرنے کے بعد کام جاری رکھوں گا، بجلی آتی نہیں، جتنی بجلی آتی ہے اس کا بل برداشت سے باہر ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سولر اور ونڈ زون بنائیں گے، جس سے سستی بجلی بنائیں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹر شپ کے تحت ہم سندھ میں کام کریں گے۔

’عمران خان ہر موقع پر فیل ہو چکے ہیں‘ 

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ عمران خان ہر موقع پر فیل ہو چکے ہیں، دو مرتبہ لانگ مارچ کر کے دعویٰ کر رہے تھے کہ الیکشن کرائیں گے، عمران خان کی سیاست ناصرف ان کو بلکہ ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے، ان کی ضد پر جلد الیکشن نہیں ہو سکتے، مشورہ ہے عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کیا، آپ دہشت گردوں سے جیت چکے تھے، دہشت گردوں سے جیتنے کے بعد اے پی ایس میں ملوث لوگوں کو پوچھے بغیر آزاد کیا، تحریک طالبان پاکستان ایک حقیقت اور فتنہ ہے، ان کو ہم نے شکست دی تھی۔

’NSC میٹنگ میں طے کر چکے ہیں، آئین کی رٹ قائم کریں گے‘

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ این ایس سی کی میٹنگ میں طے کر چکے ہیں پاکستان میں آئین کی رٹ قائم کریں گے، دہشت گردوں کو نہ میں معاف کروں گا نہ حکومت اور نہ ہی عوام معاف کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب نے اس ملک میں رہ کر اس ملک کو چلانا ہے، ایک فاشسٹ آدمی کو سپورٹ کیا گیا، سیاسی استحکام چاہتے ہیں تو عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں اور جمہوری سیاستدان بنیں، اگر نہیں تو علاج بھی ہمارے پاس ہے۔

وفاقی کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف ہم جدوجہد کررہے تھے، ہم عمران خان کے پیدا کیے گئے معاشی بحران کا سامنا کررہے ہیں،انہوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچادیا، شکر ہے وزیراعظم اور ان کی ٹیم نے ہمیں اس سے بچایا،معاشی بحران ہے اوپر سے سیلاب بھی آگیا۔

’ایم کیو ایم سے اختلافات ہیں، آگے جا کر بھی ہوں گے‘

ان کا مزید کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سے اختلافات ہیں، آگے جا کر بھی ہوں گے، ہم چاہتے ہیں ایم کیو ایم کے ساتھ ایگریمنٹ کے مطابق چلیں، ایم کیو ایم کے ایشوز پر بات کرنے کو تیار ہیں۔

بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین اور روس کے کسان کے بجائے اپنے کسان کو سپورٹ کریں، عمران خان کے چار سالہ گند کو چند ماہ میں وزیر خزانہ تو صاف نہیں کر سکیں گے، ان کو مزیدوقت دینا چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید