• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خراب معیشت، ڈالرز کی کمی، PSL متاثر نہیں ہوگی، وزیر خزانہ کی یقین دہانی بورڈ کے پاس موجود

کراچی (عبدالماجد بھٹی) ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کم ہورہے ہیں تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ ذرائع کا دعوی ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا آغاز 13فروری کو ملتان میں پروگرام کے تحت ہوگا۔پاکستان سپر لیگ کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کو چار سے پانچ ملین ڈالرز زر مبادلہ کی ضرورت ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس پہلے سے وزارت خرانہ کی جانب سے منظوری موجود ہے جس کے ذریعے غیر ملکی کھلاڑیوں، براڈ کاسٹ کریو اور دیگر کو ڈالرز میں ادائیگی کردی جائے گی۔ پی سی بی غیر ملکی کھلاڑیوں کی ادائیگی خود کرتا ہے۔ بورڈ کے ایک اعلیٰ افسرنے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ زر مبادلہ کا کوئی مسئلہ نہیں،پی ایس ایل کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ پی سی بی حکام اس سلسلے میں براہ راست وزارت خزانہ سے رابطے میں ہیں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی پاکستان سپر لیگ سے متعلق یقین دلایا ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زر مبادلہ پر یقین دہانی کے بعد پاکستان سپر لیگ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ البتہ خراب معیشت کے اثرات پاکستان سپر لیگ پر بھی پڑرہے ہیں اور چھ فرنچائزوں کو اپنی ٹیموں کے لئے اسپانسرز کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے ابتدائی چھ ایڈیشن میں فرنچائز کے پاس اسپانسر کے لوگو لگانے کے لئے جگہ کم پڑ گئی تھی لیکن اس بار حالات مختلف ہیں اور فرنچائز جب اسپانسر شپ کے لئے رابطہ کر رہی ہیں تو کئی جگہ سے انہیں انکار میں جواب میں مل رہا ہے۔ فرنچائز کی مارکیٹنگ ٹیمیں اب بھی کوششوں میں مصروف ہیں کہ انہیں مزید اسپانسرز مل سکیں۔ پاکستان کے کئی کھلاڑی اس وقت بنگلہ دیش پر یمیئرلیگ میں شریک ہیں اور ان کھلاڑیوں کو فرنچائز کی اجازت سے پی سی بی نے این او سی جاری کیا ہے۔ تاہم پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹورنامنٹ شروع ہونے سے کم از کم دس دن پہلے پاکستان واپس آجائیں اس طرح یہ کھلاڑی لیگ کے کچھ میچ مس کریں گے۔ پاکستان میں ٹیموں کے کیمپ لگیں گے اور پی ایس ایل ٹیموں کے اسپانسرز بڑے کھلاڑیوں کے کمرشل شوٹ کرنا چاہتے ہیں۔