پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو گیس مہنگی اور پیٹرول لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرادی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، جس میں اسلام آباد نے نویں جائزے کے بعد پروگرام بحال کرنے پر اصرار کیا۔
پاکستان نے آئی ایم ایف سے کہا کہ گیس جلدی مہنگی کردیں گے، پیٹرول پر لیوی بھی بڑھا رہے ہیں، ٹیکس بھی پورا لیں گے، بس آپ قرضہ دے دیں۔
ذرائع کے مطابق دوران مذاکرات آئی ایم ایف نے بجلی پر سبسڈی اور مختلف شعبوں کے استثنیٰ ختم کرنے اور ڈالر کی قیمت پر کنٹرول نہ رکھنے کی شرطیں لگا دیں۔
اس موقع پر پاکستان نے رواں سال کےلیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو پاکستانی وفد نے گیس قیمتوں میں جلد اضافے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2022ء سے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے عالمی مالیاتی ادارے کو بتایا کہ اوگرا اس سلسلے میں فیصلہ سنا چکا ہے، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری جلد ہی کابینہ دے گی۔
پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض بھی ختم کیا جارہا ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل مرحلہ وار بڑھایا جا رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی وفد سے کہا کہ روپے کی قدر میں اضافے کو مصنوعی طریقے سے نہ روکا جائے، بجلی پر سبسڈی بھی ختم کی جائے، ٹیکس کا جی ڈی پی تناسب بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور مختلف شعبوں کو دیے گئے استثنیٰ کو ختم کیا جائے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کی طرف سے سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کی سربراہی میں وفد نے مذاکرات کیے ہیں۔
ذرائع وزارت خزانہ آئی ایم ایف کی طرف سے مشن چیف ناتھن پورٹر مذاکرات میں شریک ہوئے، اس موقع پر پاکستانی وفد نے معاشی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔