• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کی جانب سے قیام امن کی کوششوں کے باوجود بھارت الزام تراشی کے نت نئے ڈرامے رچانے کی مذموم کوشش کرتا ہے۔ حال ہی میں بھارت کے نام نہاد یوم جمہور یہ (جسے کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منایا )کے موقع پر جعلی آپریشن کا منصوبہ بے نقاب ہوا ہے جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کا الزام پاکستان پر عائد کر کے دنیا میں پروپیگنڈہ کرنا تھا۔ پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے مودی سرکار کے نئے ڈرامے کا پورا سکرپٹ حاصل کر کے ان اہم کرداروں کا بھی پتہ چلا لیا ہے جنہوں نے پونچھ سیکٹر سے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونا تھا۔ ان کا تعلق انڈیا کی 93 انفینٹری بریگیڈ سے ہے، بھارت قبل ازیں بھی اپنے مفادات اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے اسی طرح کی مذموم حرکات کر چکا ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ اور ممبئی کے حملے،2016ء میں پٹھان کوٹ اور اوڑی کے واقعات اسی سلسلے کی کڑی تھے۔ فروری 2019ء میں پاکستان میں اہم معاملات ہونے جا رہے تھے سعودی پرنس انوسٹمنٹ کانفرنس کے سلسلے میں آ رہے تھے۔ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں دہشت گردوں کی فہرست بارے غور کیا جانا تھا۔ افغان امن مذاکرات پر بات چیت جاری تھی۔ مقبوضہ کشمیر کے بارے میں یورپی یونین میں غور کیا جانا تھا۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت تھی۔ ایف اے ٹی ایف (فٹیف) پر بحث، پاکستان اور بھارتی حکام کے درمیان کرتار پور پر بات چیت ہونا تھی ۔ پاکستان سپر لیگ کے میچ پاکستان میں کھیلے جانے تھے۔ یہ سب کچھ بھارت کو پسند نہ تھا لہٰذا اس نے 14 فروری 2019ء کو پلوامہ جیسا ڈرامہ رچا کر اس کا الزام بغیر کسی انکوائری اور شواہد کے پاکستان پر عائد کر دیا۔ بھارت آج تک اپنے دعوئوں کے ثبوت میں کوئی شہادت پیش نہیں کر سکا ہر موقع پر اس کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہوتی ہے مگر وہ اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہیں آ رہا۔

تازہ ترین