سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے استفسار کیا ہے کہ معیشت تباہی کے دہانے پر ہے، پوچھتا ہوں ملک کو کس سمت میں لے جا رہے ہیں؟
پشاور میں سیمینار سے خطاب میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد حکمران مخالف جماعتوں کے پیچھے لگ جاتے ہیں، آج سیاسی گفتگو کا معیار یہ ہے کہ ہم دست و گریباں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کی صورتحال سب کے سامنے ہے، سوات میں جب لوگ احتجاج کرنے لگے تو پتہ چلا کہ کیا کھیل کھیلا جارہا ہے، اس صورتحال پر ملک کا پارلیمان اور سیاسی جماعتیں خاموش ہیں۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ رپورٹ دیکھ رہا تھا خیبرپختونخوا میں 300 سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے، کئی سو محافظ شہید ہوچکے ہیں لیکن مجال ہے یہ ہماری گفتگو کا حصہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے نے بہت بڑی قیمت چکائی ہے، سیکڑوں لوگ شہید ہوئے، اے پی ایس کے بعد بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان پر کتنا عمل ہوا؟ سیاسی جماعتیں اس مسئلہ کو دیکھنے کےلیے تیار نہیں۔